Tere Deen Ki Sarfarazi

Book Name:Tere Deen Ki Sarfarazi

لازِم فرما لی ہے۔ سُبْحٰنَ  اللہ !

حضرت حَبِیب  رحمۃُ  اللہ  علیہ   کی دِینی خِدْمت

اسی طرح پچھلی اُمّتوں میں دیکھیے! حضرت حَبِیب  رحمۃُ  اللہ  علیہ   ۔ جن کا ذِکْر سُورۂ یسین شریف میں آیا ہے۔ سُبْحٰنَ  اللہ ! کس شان سے دِین کی خِدْمت کی، سنیئے!  اللہ  پاک نے ایک بستی کی طرف 3رسولوں کو بھیجا۔ ان بستی والوں نے رسولوں کو جھٹلایا، انہیں ستایا تو حضرت حَبِیب  رحمۃُ  اللہ  علیہ   جو بستی کے کِنَارے رہتے تھے، انہیں خبر مِلی، جذبۂ خِدْمتِ دِین کے تحت دوڑتے ہوئے آئے، قوم کو نیکی کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا: اے قوم! انبیائے کرام علیہمُ السَّلام  کی اطاعت کرو! یہ  اللہ  پاک کے نبی ہیں، ہدایت پر ہیں، تم سے کچھ مانگتے نہیں ہیں۔ پِھر بھی تم ان کی نافرمانی کر رہے ہو۔

 اللہ  اکبر! وہ قوم جو نبیوں کی بات سُننے کو تیار نہ تھی، ان کی بات کہاں سے سنتی...! چنانچہ لوگوں نے پتھر مار مار کر آپ کو شہید کر ڈالا۔ ([1]) اب اس دِین کے عظیم خِدْمت گزار کو کیا شرف مِلا،  اللہ  پاک فرماتا ہے:

قِیْلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَؕ-(پارہ:23، سور ۂ یٰسین:26)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: (اس سے) فرمایا گیا کہ تُوجنّت میں داخل ہوجا۔

یعنی اِن کی خطائیں بخش دی گئیں، ان کو عزّتوں سے نوازا گیا اور حکم ہوا: جنّت میں داخِل ہو جاؤ!

سُبْحٰنَ  اللہ !پیارے اسلامی بھائیو!  اندازہ لگائیے! حضرت حَبِیب  رحمۃُ  اللہ  علیہ   خُود راہِ خُدا


 

 



[1]...تفسیربغوی، پارہ:23، سورۂ یٰسین،زیرِ آیت:25، جلد:3، صفحہ:638 بتصرف ۔