Book Name:Tere Deen Ki Sarfarazi
بھر میں دِینی تعلیمات عام کرنے اور دِلوں میں محبّتِ دِین اُتارنے کا کامیاب تَرِین ذریعہ قافلہ ہی ہے۔
دعوتِ اسلامی نے اگرچہ ایک مُنَظَّم طریقے سے قافلوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، البتہ! قافلوں کا سلسلہ شروع سے ہی چلتا آ رہا ہے *پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے بھی قافلے روانہ فرمائے *صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم بھی قافلوں میں سَفَر فرمایا کرتے تھے اور *اس کے بعد عُلَمائے کرام، اَوْلیائے کرام رحمۃُ اللہ علیہ م نے بھی اس سلسلے کو باقی رکھا ہے۔ آئیے! صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کے ایک قافلے کی دَرْد بھری داستان سُنتے ہیں:
ایک قافلے کی دَرْد بھری داستان
بَنُو لِحْیَان عرب کا ایک غیر مُسْلِم قبیلہ تھا۔ ایک مرتبہ اِس قبیلے کے کچھ لوگ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، محض مُنَافقت کے طَور پر کہنے لگے: ہم دِینِ اسلام سیکھنا چاہتے ہیں، آپ سے درخواست ہے کہ کچھ صحابۂ کرام ( رَضِیَ اللہ عنہم )کو ہمارے ساتھ روانہ فرما دیجیے! تاکہ وہ ہمیں دِین سکھائیں۔ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان کی درخواست قبول فرمائی اور 6، 7 یا 10صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کا ایک قافلہ ان کے ساتھ روانہ فرما دیا۔ حضرت عاصِم یا حضرت مَرْثَد رَضِیَ اللہ عنہ م ا کو اس قافلے کا امیر مقرَّر کیا گیا۔
ان صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم نے مدینے کی عجوہ کھجوریں ساتھ رکھیں۔ روایات میں ہے: راستے میں یہ حضرات کھجوریں کھا کر ہی گزارہ فرماتے رہے۔ جب یہ مبارَک قافلہ دِین کی تعلیمات عام کرنے کے مقصَد کے تحت رَجِیع نامی مقام پر پہنچا تو بَنُو لِحْیَان قبیلے والوں نے غدّاری کر دی۔