Book Name:Tere Deen Ki Sarfarazi
دِکھانے والا نیکی کرنے والے کی طرح ہے۔([1]) مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں:نیکی کرنے والا، کرانے والا، بتانے والا (اور) مشورہ دینے والا سب ثواب کے مستحق (یعنی حَق دار) ہیں۔([2])
جب کسی کو نیکی کی دعوت دیں تو خود اس نیکی پر استقامت پانا آسان ہو جاتا ہے،بلکہ اگر کمزوری بھی ہو تو اس کے دُور ہونے کا اِمکان بڑھ جاتا ہے،لِہٰذا قافلوں میں سَفَر کرنے سے نیکیوں پر نہ صرف استقامت نصیب ہوتی بلکہ ان میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے کہ جب قافلے کے مُسَافِر دوسروں کو نیکی کی دعوت پیش کریں گے تو جتنے لوگ اس دعوت پر لَبَّـیْك کہتے ہوئے عَمَل شروع کریں گے ان سب کے عَمَل کے برابر دعوت دینے والے کو بھی ثواب حاصِل ہو گا۔ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ برکت نِشان ہے:جو ہِدایَت کی طرف بُلائے، اُس کو تمام عامِلین(یعنی عَمَل کرنے والوں) کی طرح ثواب ملے گا اور اُن (عَمَل کرنے والوں) کے ثواب سے کچھ کم نہ ہوگا۔([3])
خوب ہوگا ثواب اور ٹلے گا عذاب پاؤ گے بخششیں، قافلے میں چلو([4])
عاشقانِ رسول کی صحبت پانے کا ذریعہ
قافلے میں سَفَر کی ایک برکت یہ بھی ہے کہ اس ذریعے سے نیک صحبت نصیب ہو جاتی ہے۔ جی ہاں! جو گھر سے چلے ہیں، بال بچوں سے دُوری اختیارکی، کاروبار چھوڑا، دُور درازعلاقوں میں جہاں ان کا کوئی جاننے والا نہیں، کوئی عزیز رشتے دار نہیں ہے، صِرْف و