Tere Deen Ki Sarfarazi

Book Name:Tere Deen Ki Sarfarazi

تھے۔ ان خوش نصیب صحابۂ کرام   رَضِیَ  اللہ  عنہم  نے اپنے آپ کو خِدْمتِ دین کے لیے وقف کر رکھا تھا *انہوں نے اپنا کوئی گھر نہیں بنایا تھا*لباس صِرْف اتنا ہوتا کہ بَس سَتْر ہی مشکل سے چُھپ سکتا تھا *کئی کئی دِن بھوکے رہ کر گزر جایا کرتے تھے *بعض اَوْقات تو ایسی حالت ہوتی کہ بھوک کے سبب چلنا دُشوار ہوتا، بعض صحابۂ کرام   رَضِیَ  اللہ  عنہم  بیہوش ہو کر گِر جایا کرتے تھے۔اِن مشقتوں کے باوُجود یہ حضرات عالی وقار، دِین سیکھنے اور سکھانے میں مَصْرُوف رہتے تھے۔ ان کی شان میں قرآنی آیات نازِل ہوئیں،  اللہ  پاک نے فرمایا:

وَ لَا تَطْرُدِ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَ الْعَشِیِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْهَهٗؕ- (پارہ:7، سورۂ انعام:52)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اوران لوگوں کو دُور نہ کرو جو صبح و شام اپنے ربّ کو اُس کی رضا چاہتے ہوئے پکارتے ہیں ۔

یعنی اے مَحْبُوب  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ! وہ خوش نصیب، نیک دل مسلمان جو صبح شام  اللہ  پاک کو پکارتے، عبادت کرتے ہیں، صرف و صرف  اللہ  پاک  کی رضا کے طلب گار رہتے ہیں، اُنہیں اپنے سے دُور مت فرمائیے۔([1])

 ایک مقام پر فرمایا: اے محبوب  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! ان اَصْحابِ صفہ سے فرما دیجیے!

سَلٰمٌ عَلَیْكُمْ كَتَبَ رَبُّكُمْ عَلٰى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَۙ- (پارہ:7، سورۂ انعام:54)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: تم پر سلام تمہارے ربّ نے اپنے ذِمَّۂ کرم پر رحمت لازِم کرلی ہے۔

 سُبْحٰنَ  اللہ ! کیسی شان والے ہیں،  اللہ  پاک انہیں سلامتی کی دُعائیں دینے کا حکم فرماتا ہے اور خوشخبری سُناتا ہے کہ  اللہ  پاک نے تمہارے لیے  رحمت اپنے ذِمّۂ کرم پر


 

 



[1]...ابن ماجہ، کتاب الزہد، باب مجالسۃ الفقراء، صفحہ:671، حدیث:4127ملخصاً۔