Aala Hazrat Ki Wasiyatein

Book Name:Aala Hazrat Ki Wasiyatein

سب سُوالوں کے تسلی بخش جواب دئیے!

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ  پاک نے اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کو شان بخشی، آپ بُھولے بھٹکوں کو راہِ حق کی ہدایت دینے والے ہیں، اِس کا ایک خوبصُورت اور دِل چسپ واقعہ سنیے!

ایک مرتبہ نمازِ ظہر سے پہلے کا وقت تھا، مولانا نعیمُ الدِّین مرادآبادی اور مولانا رَحْم اِلٰہی رحمۃُ اللہ  علیہما اعلیٰ حضرت کی خِدْمت میں حاضِر تھے، اتنے میں ایک غیر مُسْلِم وہاں پہنچا۔ کہنے لگا: میرے کچھ سُوالات ہیں، اگر تسلی بخش جواب دے دئیے جائیں تو میں بیوی بچوں سمیت کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو جاؤں گا۔

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فرمایا: ابھی تو نماز کا وقت ہو گیا ہے، کچھ دَیر ٹھہر جاؤ! نماز کے بعد اِنْ شَآءَ اللہ  الْکَرِیْم! تمہارے ہر سُوال کا جواب دیا جائے گا۔ وہ غیر مسلم بولا: میرا پہلا سوال تو یہی ہے کہ آپ کے دِین میں عِبَادت کے 5 وقت ہی کیوں مقرَّر ہیں؟ اللہ  پاک کی عبادت تو جتنی بھی کی جائے، اچھی ہی ہے، لہٰذا اِس کے لیے  وقت کی قید نہیں ہونی چاہیے تھی؟ یہ سُن کر مولانا نعیم الدِّین مراد آبادیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فورًا فرمایا: یہ سوال تو تمہارے مذہب پر بھی ہوتا ہے کیونکہ تم ابھی جس مذہب پر چلتے ہو، اُس میں بھی پُوجا پاٹ کا وقت مقرّر ہے۔ مولانا رحم اِلٰہیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ بولے: تمہارے مذہب کی کتاب میرے گھر پر ہے، میں منگوا لیتا ہوں۔

اب ایک شخص کتاب لینے چلا گیا،  طَے یہ ہوا کہ جب تک کتاب آتی ہے، تب تک نماز ادا کر لی جائے، اِس کے بعد باقی سُوالوں کے جواب بھی دئیے جائیں گے۔ چنانچہ وہ غیر مسلم وہیں ٹھہر گیا، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اور دیگر بزرگوں نے باجماعت نمازِ ظہر ادا کی۔