Book Name:Aala Hazrat Ki Wasiyatein
لیکن ہم ذرا غور کریں؛ چلیے ! ہم خوابوں میں آ کر نماز کے لیے نہیں جگا سکتے، کیا ہم بیداری کے عالَم میں لوگوں کو نماز کے لیے جگاتے ہیں...؟ اگر ہم فجر کے لیے جگاتے ہیں تو اِس پر اللہ پاک کا شکر ادا کیجیے ! اگر نہیں جگاتے تو جگانے کی عادَت بنا لیجیے !
فجر کے لیے جگانا اللہ پاک کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بڑی ہی پیاری سنّت بھی ہے۔ حضرت اَبُو بَکْرَہ (یعنی نَقِیع بن حارِث) رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ میں سرکارِ مکہ سردارِ مدینہ، صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ نَمازِ فجر کے لیے نکلا تو آپ سوئے ہوئے جس شخص پر بھی گزرتے، اُسے نَماز کے لیے آواز دیتے جا رہے تھے۔([1])
٭مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا بھی یہی انداز تھا ([2])اور ٭مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علیُّ الْمُرْتضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھی اس پیاری پیاری سُنّت کے عامِل تھے۔ ([3])
آپ بھی یہ سُنَّت اپنائیے! نماز ِ فجر کے لیے جگایا کیجیے ! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! بہت برکتیں ملیں گی ٭دوسروں کو جگائیں گے تو خود بھی نمازِ فجر باجماعت پڑھنے کی سَعَادت ملے گی ٭صبح صبح نیکی کی دعوت عام کرنے کا ثواب ملے گا ٭آپ کے جگانے سے جتنے لوگ نماز پڑھیں گے، ان سب کی نمازوں کا ثواب انہیں بھی ملے گا اور اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! آپ کے اعمال نامے میں بھی لکھا جائے گا ٭صبح صبح پیدل چلنے کا موقع ملے گا تو صحت اچھی رہے گی ٭ایک اَہَم فائدہ یہ کہ مسجد کی رونق بڑھ جائے گی۔اللہ پاک عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ۔