Book Name:Aala Hazrat Ki Wasiyatein
اُنہوں نے اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی خُوب مہمان نوازی کی، جب واپسی آنے لگے تو میں نے اُن مَجْذُوبرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے قدم مُبارَک پکڑ کر عرض کیا: میرے لیے دُعائے خیر کر دیجیے ! اُن مَجْذُوبرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے میری پیٹھ پر ہاتھ رکھا اور سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی طرف اِشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اِن کے پیچھے چلتا جا! سب تیرے پیچھے چلیں گے۔([1])
میں گرفتارِ بلائے دوجہاں ہر بَلا سے کر رِہا! اَحمد رضا!
تُم ہی مُرْشِد، تم دوائے رَنْجُ و غَم مجھ پہ بھی چَشْمِ عطا! اَحمد رضا!
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
فیضِ رضا کو کر دیا عالَم پہ آشکار
پیارے اسلامی بھائیو! اَلحمدُ لِلّٰہ! اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ پر اللہ پاک کا یہ بڑا کرم ہے، بہت بڑا اِحْسان ہے کہ اِس دَوْر میں آپ کا نام حق کی پہچان ہے۔
اب ایک خوب صُورت بات عرض کروں؛ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ حق کی پہچان ہیں اور اَلحمدُ لِلّٰہ! عاشِقِ اعلیٰ حضرت، امیرِاہلسنّت مولانا محمد اِلْیاس عطاؔر قادری دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے خُود کو، اپنے تمام اَہْلِ خانہ کو، سب مُریدوں کو، سارے چاہنے والوں کو عاشقِ اعلیٰ حضرت بنا دیا ہے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ! لاکھوں لاکھ اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں ایسے ہیں، جنہیں اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کا تعارف اور آپ کی محبّت و عقیدت امیر اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دَامن سے وابستہ ہونے کی بدولت نصیب ہوئی ہے۔
فکرِ رضا کو کر دیا عالَم پہ آشکار یہ تیرا اُونچا کام ہے اِلْیاس قادری([2])