Aala Hazrat Ki Wasiyatein

Book Name:Aala Hazrat Ki Wasiyatein

مرتبہ آپ سے  لوگوں نے پوچھا کہ ہمیں عاشِقِ رسول سُنّی اور بدمذہب کی پہچان کا کوئی سَادہ سَاقاعدہ بتا دیجیے ! آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  نے فرمایا: جس بندے کے بارے میں یہ جاننا ہو کہ بد مذہب ہے یا عاشقِ رسول  ہےتو اُس کے سامنے مولانا اَحمد رضا خان صاحب کا ذِکر شروع کر دیجیے ! اگر چہرہ کِھل اُٹھے تو یقین جانیے کہ عاشقِ رسول سُنی ہے  اور اگر چہرہ اُتر جائے تو سمجھ لیجیے  کہ بد مذہب ہے۔([1])

جلوۂ نُور ہے کہ سراپا رضا کا ہے        تصویرِ سُنّیت ہے کہ چہرہ رضا کا ہے

اِس دورِ پُرفتن میں نذؔرخوش عقیدگی      سرکار کا کَرم ہے وسیلہ رضا کا ہے

وضاحت:حضور اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ پر نورِ الٰہی کا فیضان بھرپور نظر آتا ہےاور آپ کا چہرہ مُبارَک سُنّیت کی پہچان ہے، اللہ  پاک کے کرم سے اگر آج ہمیں اچھا عقیدہ حاصِل ہے تو یہ پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کرم سے اور  اَعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے وسیلہ سے حاصل ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

اِن کے پیچھے چلتا جا! سب تیرے پیچھے چلیں گے

ایک مرتبہ سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ مَہَائم شریف (ہند)کے ایک مَجْذُوب سے مُلاقات کے لیے  تشریف لے گئے، حضرت عَبْدُ السَّلام جَبَل پُوریرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ   بھی ساتھ تھے۔ مفتی بُرہانُ الحقرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  فرماتے ہیں: جب ہم ان کے ہاں پہنچے تو مَجْذُوب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ   سر پر عمامہ شریف سجائے، تخت پر بیٹھے دلائِل الخیرات شریف پڑھ رہے تھے۔


 

 



[1]...حیاتِ اعلیٰ حضرت، جلد:3، صفحہ:274 ملخصاً۔