Book Name:Aala Hazrat Ki Wasiyatein
تیرے اچھّوں نے کیا ہے بڑا اَچھّا تیرا پھر بَھلا کیا کوئی بدخواہ کرے گا تیرا
کارنامہ تیری تَجْدِیْد کا اللہ اللہ مَسْلکِ اہلِ سُنن بن گیا رستہ تیرا
ذِہن میں سُوال اُٹھ سکتا ہے؛ یہ کیسی بات کہہ دی، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ بھٹکوں کو سیدھے رستے پر لانے والے، گرتوں کو سنبھالنے والے کیسے ہو گئے...؟ آئیے! قرآنِ کریم کی آیت سنیے! اللہ پاک اِرشاد فرماتا ہے:
وَ مِمَّنْ خَلَقْنَاۤ اُمَّةٌ یَّهْدُوْنَ بِالْحَقِّ (پارہ:9، اعراف:181)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور ہماری مخلوق میں سے ایک ایسا گروہ ہے جو حق کی ہدایت دیتا ہے۔
سُبْحٰنَ اللہ ! یہ بڑی اِیمان اَفْروز آیتِ کریمہ ہے۔ ذرا بات کو سمجھئے گا۔ سُورۂ اَعْراف کا یہ مَقام جہاں سے آیتِ کریمہ میں نے سُنائی، اِس مَقام پر اللہ پاک نے 2قسم کے لوگوں کا ذِکْر کیا ہے، پہلی قسم کے متعلق فرمایا:
وَ لَقَدْ ذَرَاْنَا لِجَهَنَّمَ كَثِیْرًا (پارہ:9، اعراف:179)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور بیشک ہم نے جہنّم کے لیے بہت سے پیدا کیےہیں۔
(1):یعنی ایک گروہ تو وہ ہے، جو جہنّم ہی کے لائق ہے، جہنّم ہی میں جانے کے لیے ہے، یعنی اُن کے کام اور کَرْتُوت ہی جہنمیوں والے ہیں،([1]) اِس کے بعد دوسری قسم کے مُتَعلِّق فرمایا:
وَ مِمَّنْ خَلَقْنَاۤ اُمَّةٌ (پارہ:9، اعراف:181)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور ہماری مخلوق میں سے ایک ایسا گروہ ہے ۔
(2):یعنی دوسرا گروہ وہ ہے جسے جنّت کے لیے بنایا گیا ہے، انہیں جنّتی اَعمال کی توفیق