Aala Hazrat Ki Wasiyatein

Book Name:Aala Hazrat Ki Wasiyatein

٭دَرْس دینے، بیان کرنے سے آدمی کو بولنے کا سلیقہ آتا ہے ٭جھجھک دُور ہوتی ہے ٭خُود اعتمادی بڑھتی ہے ٭ظاہِر ہے دَرْس و بیان کی تیاری بھی کرنی ہوتی ہے، عِلْمِ دِین پڑھنا پڑے گا، دینی مُطالِعَہ ہو گا  تو اِنْ شَآءَ اللہ  الْکَرِیْم! مَعْلُومات میں اِضافہ ہوتا جائے گا ٭نیکی کی دعوت کی فضیلت حاصِل ہو گی ٭ہمارے دَرْس یا بیان کی کوئی ایک بھی بات کسی کے دِل پر اَثَر کر گئی اور وہ نیک کاموں میں لگ گیا تو اِنْ شَآءَ اللہ  الْکَرِیْم! ہمارے لیے  صدقۂ جاریہ بن جائے گا۔ اللہ  پاک ہمیں عَمَل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ۔

اعلیٰ حضرت کا ایک علمی مُذاکرہ

پیارے اسلامی بھائیو!  اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ راہِ حق کی ہدایت دینے والے، بھٹکوں کو سیدھا رستہ دکھانے والے ہیں، آپ دَرْس بھی دیتے تھے، بیان بھی فرمایا کرتے تھے۔ آپ کی شانوں میں ایک شان یہ بھی ہے کہ اللہ  پاک نے آپ کی زبانِ پاک میں بہت تاثِیر رکھی تھی، جو آپ کی پیاری پیاری باتیں سُن لیتا، اس کا دِل نَرم ہو جایا کرتا تھا۔ 

28 رجب   شریف، سن 1337 ہجری، جمعہ کا دِن تھا، اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  جبل پُور میں تشریف فرما تھے،  عصر کے قریب کا وَقت تھا، مُرِیْدِیْن اور عُشَّاق جمع ہو گئے، مختلف علمی سوال جواب کا سلسلہ شروع ہوا، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے اس دوران بدمذہبوں اور بُرے لوگوں کی صحبت سے بچنے کے مُتَعَلِّق مدنی پھول ارشاد فرمائے۔

شہزادۂ اعلیٰ حضرت علّامہ مصطفےٰ رضا خانرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں: اس جلسے میں بعض وہ لوگ بھی تھے جو بد مذہبوں کے پاس بیٹھا کر تے تھے،   اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی قیمتی نصیحتیں سُن کر وہ دِل ہی دِل میں اپنے آپ کو ملامت کر رہے تھے  اور کبھی کبھی کسی  کونے