Book Name:Aala Hazrat Ki Wasiyatein
سے توبہ و اِسْتِغفار کی آوازیں بھی اُٹھ رہی تھیں، اس موقع پر ایک صاحِب ندامت سے اُٹھے اور اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے قدموں پر گِر کر تَوبہ کرنے لگے۔
اس پر اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے فرمایا:بھائیو!یہ وقت نزولِ رحمت کا ہے، سب حضرات اپنے اپنے گُنَاہوں سے توبہ کریں، جن کے پوشیدہ گُنَاہ ہوں، وہ دِل ہی دِل میں توبہ کریں اور جن کے اِعْلانیہ گُنَاہ ہوں، وہ اِعْلانیہ توبہ کریں۔ سب سچّے دِل سے توبہ کریں کہ اللہ رَبُّ العِزَّت ایسی ہی توبہ قبول فرماتا ہے۔ میں دُعا کرتا ہوں کہ اللہ پاک آپ سب کو اِستقامت عطا فرمائے۔
اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے اِن چند جملوں نے محفل کا رَنگ ہی بدل کر رکھ دیا، آپ کی زبان مبارک کی تاثِیْر ایسی تھی کہ لوگ دَھاڑیں مار مار کر رونے لگے، عجیب پُر کیف سَماں تھا، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ خُود بھی رَو رَو کر مَغْفِرَتْ کی دُعائیں مانگ رہے تھے۔ شہزادۂ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی وَضاحَت کے مُطَابق اس موقع پر کُل 107 اَفْراد نے اپنے گُنَاہوں سے تَوْبَہ کی اور نیک رستے کے مُسَافِر بن گئے۔ ([1])
سُنّتوں کو جِلا دیا جس نے، دِیں کا ڈنکا بجا دیا جس نے
وہ مُجَدِّد ہے دِین و مِلَّت کا، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی!
جو ہے اللہ کا ولی بےشک، عاشِقِ صادِقِ نبی بےشک
غوثِ اعظم کا جو ہے متوالا، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی!
جس نے اِحْقاقِ حق کیا کُھل کر، رَدِّ باطِل کیا سدا کھل کر
جو کسی سے کبھی نہ گھبرایا، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی!