Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon

Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon

چھوڑ دے تو اس کے ساتھ پیچھے رہنا چاہتا ہے ۔  ([1])

ہمارے دل سے نکل جائے الفتِ دنیا                 دے دل میں عشقِ مُحَمَّد مرے رچا یاربّ! ([2])

مال تو جمع کیا مگر...!!

ایک مرتبہ کسی نیک بزرگ کی خِدْمت میں عرض کیا گیا: فُلاں شخص مال جمع کر رہا ہے۔ اللہ پاک کے نیک بندے نے بہت پیاری بات فرمائی، فرمایا: وہ مال تو جمع کر رہا ہے، کیا اس مال کو خرچ کرنے کے لئے دِن بھی جمع کر رہا ہے۔([3])

یہ ایک کھلی حقیقت ہے، مال جب تک ہمارے پاس ہو، چاہے تجوریاں بھری ہوئی ہوں، ہم کروڑوں روپے کے مالِک ہوں، یہ مال ہمیں بالکل نفع نہیں پہنچا سکتا، مال کا فائدہ اُس وقت ہوتا ہے جب آدمی اسے خرچ کرتا ہے اور مال کو خرچ کرنے کے لئے وقت چاہئے، زِندگی چاہئے! سانسیں چل رہی ہوں، تب ہی آدمی مال سے فائدہ اُٹھا سکتا ہے مگر معاملہ ایسا ہے کہ آدمی مال کے پیچھے بھاگتا ہے، روپیہ روپیہ کر کے مال جمع کرتا ہے، اس کی تجوری میں مال بڑھتا جاتا ہے، بینک بیلنس میں اِضَافہ ہوتا جاتا ہے لیکن آہ! اس کے ساتھ ساتھ زِندگی کم ہوتی چلی جاتی ہے۔ اِدھر تجوری بھرتی ہے، اُدھر زِندگی ختم ہو چکی ہوتی ہے۔

سیٹھ جی کو فِکْر تھی کہ اِکْ اِکْ کے دَسْ دَس کیجئے!

موت آ پہنچی کہ مسٹر جان واپس کیجئے!

 اب 2ہی کام ہوتے ہیں؛ (1): مال سے محبّت کرنے والا، مال کی حِرْص میں آخرت کو


 

 



[1]...الزہد لابن المبارک، جز:5، صفحہ:224، حدیث:634۔

[2]...وسائل بخشش، صفحہ:82۔

[3]...مجموع رسائل ابن رجب ، جلد:1، صفحہ:65۔