Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon
صحابئ رسول حضرت عَمرو بِن عَاص رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: اَہْلِ جہنّم (عذابِ جہنّم سے تنگ آ کر) جہنّم کے دروازے پر مقرر فرشتے حضرت مالِک علیہ السَّلَام کو پُکاریں گے، آپ کوئی جواب نہ دیں گے، یہاں تک کہ وہ 40 سال تک پکارتے رہیں گے، پِھر آپ ان کو جواب میں صِرْف اتنا کہیں گے: اِنَّکُمْ مَاکِثُوْنَ یعنی تم ہمیشہ یہیں رہو گے۔ پِھر اَہْلِ جہنّم اللہ پاک کو پُکارنا شروع کریں گے، الله پاک بھی انہیں جواب نہ دے گا، آخر لمبے عرصے کے بعد فرمایا جائے گا: دھتکارے ہوئے جہنّم میں پڑے رہو! مجھ سے بات نہ کرو! ([1])
بعض روایات میں ہے: جہنمی ایک ہزار سال تک چیخ پکار کرتے رہیں گے مگر کوئی فائدہ نہ ہو گا، پِھر آپس میں کہیں گے: ہم دُنیا میں صبر کرتے تھے تو مشکلات سے نجات ملتی تھی، چنانچہ یہ ایک ہزار سال تک صبر کرتے رہیں گے، پِھر بھی عذاب میں کوئی کمی نہیں آئے گی، پِھر یہ اللہ پاک سے بارش مانگیں گے۔ ایک ہزار سال تک بارش مانگتے رہیں گے، آخر ایک ہزار سال کے بعد اللہ پاک جبریلِ امین علیہ السَّلام سے فرمائے گا: اے جبریل! یہ کیا چاہتے ہیں؟ جبریل علیہ السَّلام عرض کریں گے: مولیٰ! تُو بہتر جانتا ہے، یہ بارش چاہتے ہیں۔ تب اَہْلِ جہنّم کے لئے ایک سرخ رنگ کا بادل بھیجا جائے گا، یہ سمجھیں گے کہ بارش برسنے لگی ہے مگر اس بادل سے خچر جتنے بڑے بڑے بچھو برسیں گے، یہ ایسے خطرناک بچھوں ہوں گے کہ جسے ایک بار ڈس لیں گے، ایک ہزار سال تک اس کی تکلیف نہ جائے گی، اَہْلِ جہنّم پِھر اللہ پاک سے بارش مانگیں گے، اس بار ان کے لئے کالے رنگ کا بادل بھیجا جائے گا، یہ سمجھیں گے، اب کی بار بارش برسے گی مگر اس بادل میں سے اُونٹ کی گردن