Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon
حدیثِ پاک میں ہے: اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دارو مدار نیت پر ہے۔([1])
مثلاً نیت کیجئے: * نگاہیں نیچی کئے خوب کان لگا کر بیان سُنوں گا * ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے، عِلْمِ دین کی تعظیم کی خاطر جتنی دیر ہو سکا دوزانو یعنی اَلتَّحِیَّات کی شکل میں بیٹھوں گا * ضرورتاً سمٹ، سرک کر دوسروں کے لئے جگہ کشادہ کروں گا * دھکا وغیرہ لگا تو صبر کروں گا * گھورنے، جھڑکنے، الجھنے سے بچوں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پارہ:1، سُورَۂ بقرہ، آیت: 24 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِیْ وَ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ ۚۖ- (پارہ:1،البقرہ:24)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:تو اس آگ سے ڈروجس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔
پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ میں جہنّم کی ہولناکی کو بیان کیا گیا کہ جہنّم کی آگ ایسی خطرناک ہے کہ اس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں، ہماری یہ دُنیا کی جو آگ ہے یہ پتھر کو گرم تو کر دیتی ہے مگر جلاتی نہیں ہے لیکن جہنّم کی آگ ایسی ہولناک ہے کہ پتھروں کو بھی جلا ڈالے گی۔([2]) پِھر ساتھ ہی اس آیتِ کریمہ میں صاف صاف حکم دے دیا گیا کہ اے لوگو! جہنّم سے ڈرو! اور جہنّم میں لے جانے والے اَعْمَال سے بچنے کی بھرپُور کوشش کرو!
مغفرت کا ہوں تجھ سے سُوالی پھیرنا اپنے دَر سے نہ خالی