Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon

Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon

طعنے دینا اسلامی شان کے خِلاف ہے

پیارے اسلامی بھائیو! یاد رکھئے! طعنے دینا یعنی طنز کرنا ایک سچّے مسلمان کا کام نہیں ہے۔ اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:لَيْسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ وَلَا اللَّعَّانِ وَلَا الْفَاحِشِ وَلَا الْبَذِی یعنی مؤمن طعنہ دینے والا، لعنت کرنے والا، بے حیائی کی باتیں کرنے والا اور بدکلام نہیں ہوتا۔([1])

حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیث ِ پاک کی شرح میں لکھتے ہیں:یعنی یہ عیب سچے مسلمان میں نہیں ہوتے، اپنے عیب نہ دیکھنا دوسرے مسلمانوں کے عیب ڈھونڈنا، ہر ایک کو لعن طعن کرنا اسلامی شان کے خلاف ہے۔([2])

طعنے کے جواب میں طعنہ مت دیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو!  اگر کوئی ہمیں طعنہ دے تو اس کے جواب میں بھی طعنہ دینے سے بچنا ہی بہتر ہے۔ رسولِ اکرم،نُورِ مُجسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اگر کوئی شخص تمہیں تمہارے کسی عیب کا طعنہ دے تو تم اسے اس کے عیب کا طعنہ ہرگز نہ دو کیونکہ تمہیں اس کا ثواب  ملے گا اور طعنہ دینے والے پر وبال ہوگا۔([3])

اللہ پاک ہمیں طعنے دینے یعنی طنز کرنے، مُنہ پر عیب لگانے اور دوسروں کو تکلیف پہنچانے سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...ترمذی،کتاب البر و الصلۃ،باب ما جاء فی اللعنہ،صفحہ:481 ،حدیث:1977۔

[2]...مرآۃ المناجیح،جلد:6 ،صفحہ:469۔

[3]...صحیح ابنِ حبان،کتاب البر و الاحسان،فصل من البر و الاحسان،صفحہ:255،حدیث:522۔