Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon
آہ! افسوس! آج کل اِیْمان کی سلامتی کی فِکْر بہت کم لوگوں کو ہوتی ہے * عموماً لوگ اپنے نفس پر بھروسہ(Trust) کرتے ہیں * بدمذہبوں اور بُرے لوگوں کی صحبت (Company) میں بیٹھنا * گُنَاہوں میں مَصْرُوف رہنا * ہم کیا سیکھ رہے ہیں، کس سے سیکھ رہے ہیں، وغیرہ کی بالکل فِکْر نہ کرنا * عِلْمِ دِین سے دُور بھاگنا * غیر مسلموں کی نقل(Copy) کرنا * اُن کا لٹریچر (Literature)بےدھڑک پڑھنا * غیر مستند لوگوں اور غیر مستند طریقوں (مثلاً سوشل میڈیا، انٹرنیٹ، یوٹیوب، فیس بُک وغیرہ) کے ذریعے دِین سیکھنے کی کوشش کرنا وغیرہ اِیْمان سے ہاتھ دھو بیٹھنے کے اَسْبَاب ہیں مگر افسوس! آج کل اَکْثَرِیّت (Majority) ان کاموں میں مبتلا نظر آتی ہے۔
اے عاشقان رسول! اللہ پاک نے ہمیں اِیْمان کی دولت بخشی ہے، اس کی حفاظت کرنا ہماری ذِمَّہ داری (Responsibility)ہے، اس لئے ہمیں چاہئے کہ اللہ پاک کی خُفیہ تدبیر سے ہر دَم ڈرتے رہیں اور ہر ہر لمحہ سلامتئ ایمان کی فِکْر کرتے رہیں۔
خُفیہ تدبیر سے بےخوفی سخت نقصان دِہ ہے
قرآنِ کریم میں ہے:
فَلَا یَاْمَنُ مَكْرَ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْخٰسِرُوْنَ۠(۹۹) (پارہ:9، الاعراف:99)
ترجمہ کنز العرفان:تَو اللہ کی خُفیہ تدبیر سے صِرْف تباہ ہونے والے لوگ ہی بےخوف ہوتے ہیں۔
عُلَما فرماتے ہیں: اللہ پاک کی خُفیہ تدبیر سے بالکل بےخوف ہو جانا گُنَاہِ کبیرہ ہے۔([1])