Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon
جیسے موٹے موٹے سانپ برسیں گے، جو انہیں ڈستے رہیں گے۔ ([1])
ایک روایت میں ہے: وہ لوگ جن کے لئے جہنّم کا حکم سُنا دیا جائے گا، جب انہیں جہنّم کی طرف لے جایا جائے گا، یہ جہنّم اور اس کے ہولناک عذابات کو قریب سے دیکھیں گے تو حضرت مالِک علیہ السَّلَام سے عرض کریں گے: اے مالِک! ہمیں اپنے آپ پر رونے کی اجازت دیجئے! حضرت مالِک علیہ السَّلَام انہیں جہنّم میں ڈالنے سے پہلے رونے کا موقع دیں گے، یہ لوگ رونا شروع کریں گے، یہاں تک کہ آنسو ختم ہو جائیں گے اور ان کی آنکھوں سے خون بہنا شروع ہو جائے گا، حضرت مالِک علیہ السَّلَام فرمائیں گے: کتنا اچھا رونا ہے اگر یہ دُنیا میں ہوتا...! اگر تم دُنیا میں اللہ پاک کے خوف سے اتنا روتے تو آج جہنّم کی آگ تمہیں چُھو بھی نہ سکتی...!! پِھر حضرت مالِک علیہ السَّلَام انہیں جہنّم میں ڈال دیں گے۔([2])
خوف دوزخ کا آہ! رحمت ہو خاکِ طیبہ کا واسطہ یارَبّ!
میرا نازُک بدن جہنّم سے از طفیلِ رضا بچا یارَبّ!([3])
پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! جہنّم کس قدر ہولناک ہے...!! یہ تو وہ باتیں ہیں جو روایات کے ذریعے ہمیں معلوم ہو گئی ہیں، ورنہ حدیثِ پاک میں ہے: جتنا چاہو جہنّم کو یاد کرو! تم جہنّم کی کسی چیز کا جو بھی تَصَوُّر باندھو گے، جہنّم اس سے کہیں زیادہ شدید ہے۔([4])
ہائے حُسْنِ عمل نہیں پلّے حشر میں میرا ہوگا کیا یارَبّ!