Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon
مجھ گنہگار کی التجا ہے یاخُدا! تجھ سے میری دُعا ہے
نارِ دوزخ سے مجھ کو اماں دے مغفرت کر کے باغِ جناں دے
کر دے رحمت مری التجا ہے یاخُدا تجھ سے میری دُعا ہے([1])
بہارِ شریعت میں ہے: * جہنّم وہ جگہ ہے جہاں اللہ پاک کے قہر و غضب کا ظُہور ہے * جہنّم کے شرارے اُونچے اُونچے محلّات کے برابر اُڑیں گے * آدمی اور پتھر اس کا ایندھن ہیں * یہ جو دُنیا کی آگ ہے، جہنّم کی آگ کے 70حصّوں میں سے ایک حِصَّہ ہے([2]) * جس کو جہنّم میں سب سے کم درجے کا عذاب ہو گا، اسے آگ کی جوتیاں پہنا دی جائیں گی، جس سے اس کا دماغ ایسا کھولے گا جیسے تانبے(Copper) کی پتیلی کھولتی ہے، وہ سمجھے گا کہ سب سے زیادہ عذاب اسی پر ہو رہا ہے، حالانکہ اس پر سب سے ہلکا عذاب ہو گا۔([3]) * حدیثِ پاک میں ہے: یہ دُنیا کی آگ (جس کی گرمی اور تپش کو کون نہیں جانتا ،یہ آگ) بھی خُدائے پاک سے دُعا کرتی ہے کہ اسے جہنّم میں پِھر نہ لے جایا جائے۔ ([4])
آہ! تعجب ہے انسان پر کہ جہنّم میں جانے کا کام کرتا ہے اور اس آگ سے نہیں ڈرتا، جس سے آگ بھی ڈرتی اور پناہ مانگتی ہے۔([5])
[1]...وسائلِ بخشش ،صفحہ:136 ملتقطًا۔
[2]...مسلم،کتاب الجنۃ و صفۃ نعیمہا و اہلہا،باب فی شدۃ حر نار جہنم…الخ،صفحہ:1092،حدیث:2843ملتقطًا۔
[3]...مسلم،کتاب الایمان،باب اہون اہل النار عذابا،صفحہ:102،حدیث:213۔
[4]...ابنِ ماجہ،کتاب الزہد ،باب صفۃ النار،صفحہ:700 ،حدیث:4318۔
[5]...بہارِ شریعت،جلد:1 ،صفحہ:163- 165 ،حصہ:1 بتغیر قلیل۔