Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon

Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon

بھولنے والا خالی ہاتھ قبر میں اُتر جاتا ہے (2):اور اس کی جمع پونجی اس کے وارِث مزے سے اُڑاتے ہیں۔ آہ!

چِہ چِیْزَے بَہ چِہْ چِیْزَے رَفْت

یعنی ہائے افسوس! کتنی  قیمتی زِندگی، کتنے حقیر کام میں گزر گئی...!!

افسوس گھٹتی جا رہی ہے زِندگی پر مَیں                                   دبا ہی جاتا ہوں عِصیاں کے بار میں([1])

مال کی طلب میں ایسے گم ہوئے کہ نماز کی تو فُرْصَت ہی نہ ملی، دُنیا کمانے کی ایسی فِکْر تھی کہ تلاوتِ قرآن  کا موقع ہی نہیں مِل پایا، ساری زندگی مال کمانے اور جمع کرنے میں گزر گئی، آہ! افسوس...!! آخرت کے لئے تو کچھ کیا ہی نہیں تھا، دُنیا بھی ہاتھ سے گئی، اب خالی ہاتھ قبر کے گھپ اندھیرے میں پڑے ہیں۔

اللہ! حُبِّ دنیا سے تُو مجھے بچانا                                                                     سائل ہوں یاخدا مَیں عشقِ محمدی کا

کچھ نیکیاں کمالے جلد آخِرت بنالے                                  کوئی نہیں بھروسا اے بھائی! زندَگی کا([2])

 قبر کا ساتھی کون...؟

اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا: انسان کے 3 دوست ہیں: (1):ایک وہ جو اس کی رُوح نکلنے تک اس کے ساتھ ہوتا ہے (2):دوسرا اس کی قبر تک ساتھ جاتا ہے اور (3):تیسرا میدانِ محشر تک ساتھ دیتا ہے۔انسان کا وہ دوست جو اس کے مرنے تک ساتھ ہوتا ہے، وہ اس کا مال ہے اور انسان کا وہ دوست جو قبر تک جاتا ہے، وہ اس کے گھر والے ہیں اور انسان کا وہ باوفا دوست(Loyal Friend) جو میدانِ محشر


 

 



[1]...وسائل بخشش، صفحہ:274۔

[2]...وسائل بخشش، صفحہ:178ملتقطاً۔