Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon

Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon

پیارے اسلامی بھائیو! یہ 3 بُرے اَعْمَال ہیں، جو وَیْل نامی جہنمی وادی کا حق دار بنانے والے ہیں: (1):مُنہ پر عیب نکالنا (یعنی طعنے دینا) (2):پیٹھ پیچھے بُرائی (یعنی غیبت) کرنا (3):اور مال جمع کرنا۔  افسوس یہ تینوں بُرائیاں آج کل ہمارے ہاں عام پائی جا رہی ہیں۔

طعنے دینا منع ہے

قرآنِ کریم میں ایمان والوں کو فرمایا گیا:

وَ لَا تَلْمِزُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ لَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِؕ- (پارہ:26 ،الحجرات:11)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ دو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو۔

دیکھئے! کتنے صاف لفظوں میں ہمیں طعنہ دینے سے منع کر دیا گیا ہے مگر افسوس! آج کل ہمارے ہاں طعنے دینا، مُنہ پر عیب لگانا بہت معمولی سمجھا جانے لگا ہے  *  کوئی غریب  ہو تو اسے غربت کا طعنہ دیا جاتا ہے  * کسی کا رنگ کالا ہو تو طعنہ * قد چھوٹا ہو تو طعنہ  * کوئی زیادہ لمبا ہو تو طعنہ  * کوئی موٹا ہو تو طعنہ  * کوئی کمزور ہو تو طعنہ  * کسی کے ہاں اَوْلاد نہ ہو رہی ہو تو طعنہ  * کوئی بیچارہ اَن پڑھ یا کم پڑھا لکھا ہو تو طعنہ  * کسی کا رشتہ نہ ہو پا رہا ہو تو طعنہ  * کسی شاگرد سے غلطی ہو جائے تو طعنہ کہ تمہارے پہلے کے استاد یا ماں باپ نے تمہیں یہی کچھ سکھایا ہے؟  * مرید سے غلطی ہو جائے تو طعنہ کہ تمہارے پِیر نے یہی تربیت(Training) کی ہے؟  * کسی تنظیم یا تحریک سے وابستہ فرد سے غلطی ہو جائے تو اس تحریک کو چلانے والوں کو طعنہ...!! غرض؛ طعنے دینا آج کل ایک فیشن بن چکا ہے، لوگ باتوں باتوں میں ایسے ایسے طعنے دے جاتے ہیں کہ سامنے والے کا دِل ٹوٹ پُھوٹ جاتا ہے مگر اس کاکوئی اِحْساس تک نہیں کیا جاتا۔