Book Name:Jahannami Wadi Wail Ke Haqdar Kon
ناپنے اور تولنے کا انجام دنیا میں بھی بہتر ہوتا ہے کہ * اس سے لوگوں کا اعتبار قائم رہتا ہے * تجارت (Business)میں خوب اضافہ ہوتا ہے * اور رزق میں برکت ہوتی ہے۔
اور آخرت میں بھی یقینا بہتر ہو گا کہ * اِس حوالے سے لوگوں کا اُس پر کوئی حق نہیں ہوگا اور یوں لوگ اپناحق طلب کرنے کے لئے اسے نہیں پکڑیں گے * یہ حرام رزق کھانے اور کھلانے کے عذاب سے بچ جائے گا * اور ا س کے نیک اعمال محفوظ رہیں گے * اور جو لوگ ناپ تول میں کمی کرتے ہیں، ان کے لئے سخت اور دردناک عذاب ہیں۔([1])
ناپ تول میں کمی کی چند صُورتیں
امام غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: * چیزوں میں ملاوٹ کر دینا بھی ناپ تول کی خیانت میں شامِل ہے * اسی طرح قَصَّاب(Butcher) جو گوشت کے ساتھ ایسی ہڈیاں(Bones) بھی تول دیتے ہیں کہ جن ہڈیوں کا تولنا عُرْف کے خِلاف ہے، یہ بھی ناپ تول میں خیانت ہے * اسی طرح جو کپڑا خریدتے وقت کپڑے کو ڈھیلا رکھ کر ناپتا ہے مگر بیچتے وقت خُوب کھینچ کر ناپتا ہے تاکہ کپڑے کی مقدار میں فرق آ جائے، یہ بھی ناپ میں کمی کی ہی صُورت ہے جو آدمی کو جہنّم کا حقدار بنا دیتی ہے۔([2])
ایک بزرگ رَحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: میں اپنے ایک پڑو سی(Neighbour) کی عیادت کے لئےگیا، جو گندم بیچا کرتا تھا، جب میں اس کے سر ہانے بیٹھا تو اسے بار بار یہ