Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail
بندوں) سے ہمدردی رکھتے ہیں * فرشتے ان کی تعریف(Praise) کرتے ہیں * ان سے متعلق اچھا گمان رکھتے ہیں * اللہ پاک کے حُضُور ان کے نیک کاموں کی گواہی دیتے ہیں * ان کی دُعاؤں پر آمین کہتے ہیں * اَوْلِیائے کرام کے ساتھ محبت رکھتے ہیں * ان کی مجلِس میں بیٹھتے ہیں * سَفَر(Travelling) اور تنہائی(Loneliness) میں ان کے ساتھ رہتے ہیں * اور جب اللہ پاک کا کوئی نیک بندہ دُنیا سے رخصت ہو جائے تو فرشتے اس پر غمگین ہوتے ہیں * ان کے جنازے میں بھی شریک ہوتے ہیں * اور ان کے مزارات کی زیارت کے لئے بھی تشریف لاتے ہیں۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!جب فرشتے اَوْلیائے کرام سے محبّت کرتے ہیں بلکہ صِرْف فرشتے ہی نہیں، ان فرشتوں کے آقا، ہمارے پیارے نبی، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم بھی اَوْلِیائے کرام سے محبّت فرماتے ہیں بلکہ اُن کا رَبِّ کریم، اللہ رَبُّ الْعٰلَمِیْن بھی اَوْلیائے کرام سے محبّت فرماتا ہے تو بتائیے! ہم اپنے آقا کے غُلام، اللہ پاک کے عاجِز بندے بھلا کیوں اَوْلیائے کرام سے محبّت نہیں کریں گے۔ہاں!ہم ضرور اَوْلِیائے کرام سے محبّت کرتے تھے، کرتے ہیں اور اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم!مرتے دَم تک بلکہ قبر میں اسی پاکیزہ دِینی، ایمانی محبّت کے ساتھ اُتریں گے اور حشر میں بھی اسی محبّت کے ساتھ اُٹھیں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم!
خُدا تجھ سے تیری وِلا مانگتا ہوں میں عشقِ شہِ انبیا مانگتا ہوں
صَحابہ کی اور اولیا کی مَحَبّت کی خیرات تجھ سے خُدا مانگتا ہوں([2])