Shan e Ameer Hamza

Book Name:Shan e Ameer Hamza

شہادت کی مختلف صُورتیں

بہارِ شریعت میں ہے : شہادت صِرْف اسی کا نام نہیں کہ جہاد میں قتل کیا جائے بلکہ احادیثِ کریمہ کے مطابق شہادت کی اور بہت صُورتیں ہیں ، مثلاً ایک حدیثِ پاک میں فرمایا :  ( 1 )  : جو طاعون  ( Plague ) سے مرا شہید ہے ( 2 )  : جو ڈوب کر مرا وہ بھی شہید ہے ( 3 )  : ذات الجنب  ( پھیپھڑوں کی ایک بیماری ، جو اس بیماری )  میں مرا شہید ہے ( 4 )  : جو پیٹ کی بیماری میں مرا شہید ہے ( 5 )  : جو جل کر مرا شہید ہے   ( 6 )  : جس کے اوپر دیوار وغیرہ گِر پڑے اور مر جائے شہید ہے ( 7 )  : عورت کہ بچہ پیدا ہونے یا کنوارے پن میں مر جائے شہید ہے۔

اسی طرح بعض روایات کے مطابق راہِ عِلْمِ دین میں مرنے والا بھی شہید ہے ، مؤذِّن جو ثواب کے لئے اذان کہتا ہو ، یہ بھی شہادت کا رُتبہ پاتا ہے ، فسادِ اُمَّت کے وقت سُنَّت پر عمل کرنے والے کے تو وارے ہی نیارے ہیں کہ اسے 100 شہیدوں کا ثواب دیا جاتا ہے۔ عُلَما فرماتے ہیں : جو ہر روز 25 بار یہ پڑھے :

اَللّٰھُمَّ بِارِکْ لِیْ فِی الْمَوْتِ وَفِیْمَا بَعْدَ الْمَوْتِ

جب مرے گا تو اللہ پاک اسے شہادت کا رُتبہ عطا فرمائے گا۔ اسی طرح جو کسی مَرض میں مبتلا ہو ، وہ 40 بار پڑھے : لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیْ کُـنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ  اگر اسی مرض میں مر گیا تو شہادت کا رُتبہ پائے گا اور اگر صحت یاب ہو گیا اور اسی مرض میں