Book Name:Shan e Ameer Hamza
( بہت بھلائی کے کام کرنے والا ) اور ( 4 ) : سَیّدُ الشُّہَدَاء۔ ( [1] )
حضرت امیر ِحمزہ سے محبّت کا حکم
اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :
قُلْ لَّاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبٰىؕ ( پارہ : 25 ، سورۂ شورٰی : 23 )
ترجَمۂ کنزُ العرفان : تم فرماؤ : میں اس پر تم سے کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتامگر قرابت کی محبت
اس آیتِ کریمہ میں رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے قرابت داروں سے محبت کا حکم دیا گیا ، حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ بھی سرورِ عالم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے قرابت دار ہیں بلکہ حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ تو کئی جہتوں سے رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے قرابت دار ہیں : ( 1 ) : آپ رسولِ کریم ، رءوف و رحیم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے چچا جان ہیں ( 2 ) : حضرتامیرِ حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ کی والدہ اُمِّ مصطفےٰ سیدہ آمنہ رَضِیَ اللہ عنہ ا کی چچا زاد بہن ہیں ، یوں حضرتامیرِ حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے خالہ زاد بھائی ہوئے ( 3 ) : حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے رضاعی بھائی بھی ہیں کہ حضرت ثُوَیْبَہ اور حضرت حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہ عنہما جو رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی رضاعی مائیں ہیں ، حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ نے بھی ان دونوں سے دودھ نوش فرمایا ہے۔ ( [2] )
یُوں حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے 3 جہتوں