Book Name:Shan e Ameer Hamza
یہی نام رکھو... ! ( [1] )
حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ کی شہادت
پیارے اسلامی بھائیو ! 15 شوَّال ُ المکرم ، سن 3 ہجری کو حق و باطِل کا عظیم معرکہ ہوا ، جسے غزوۂ اُحد کہا جاتا ہے ، غزوۂ اُحد میں حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ بھی شریک تھے ، آپ بہت بہادری سے لڑے ، آخر شہادت کے بلند رُتبے پر فائِز ہوئے۔ ( [2] ) بوقتِ شہادت آپ کی عمر مبارک 54 سال تھی۔
شہادتِ امیر حمزہ پر غمِ مصطفےٰ
روایات میں ہے : سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اپنے چچا جان حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ کی لاش مبارک کے پاس کھڑے ہوئے اور فرمایا : يَاحَمْزَةُ اے حمزہ ! يَاعَمَّ رَسُوْلِ اللهِ اے رسول اللہ کے چچا جان ! وَأَسَدَ اللهِ وأَسَدَ رَسُوْلِهٖ اے اللہ و رسول کے شیر ! يَاحَمْزَةُ يَافَاعِلَ الْخَيْرَاتِ اے حمزہ ! اے بھلائی میں آگے بڑھنے والے ! يَاحَمْزَةُ يَاكَاشِفَ الْكَرَبَاتِ اے حمزہ ! اے رنج و غم دور کرنے والے ! يَاحَمْزَةُ يَاذَابًّا عَنْ وَجْهِ رَسُوْلِ اللهِ اے حمزہ ! اے رسول اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے دشمنوں کو دور بھگانے والے ! ( [3] )
ایک روایت میں ہے : آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : چچا جان ! اللہ پاک آپ پر رحم فرمائے ،