Book Name:Shan e Ameer Hamza
میں چلتے ہوئے یا کار یا بس وغیرہ میں سفر کے دوران خود کو فضول نگاہی سے بچاتے ہوئے کیا آج آپ نے نگاہیں نیچی رکھیں ؟ اور بلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنے سے اپنے آپ کو بچایا ؟ پیارے اسلامی بھائیو ! ” قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللہ عَلَيْهِ وَ سَلَّم : اِنَّ النَّظْرَةَ سَهْمٌ مِنْ سِهَامِ إِبْلِيْسَ مَسْمُوْم مَنْ تَرَكَهَا مَخَافَتِي اَبْدَلْتُهُ اِيْمَانًا يَجِدُ حَلَاوَتَهُ فِي قَلْبِه “ نبیِّ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَسَلَّم اپنے ربِّ کریم سے روایت کرتے ہیں کہ ” بد نگاہی شیطان کے تیرو ں میں سے زہر میں بُجھا ہوا ایک تیر ہے۔ جو اسے ( یعنی بد نگاہی کو ) میرے خو ف سے چھو ڑ دے گا میں اسے ایسا ایما ن عطا فرماؤں گا جس کی مٹھاس وہ اپنے دل میں محسوس کرےگا ۔ ( معجم الکبیر ، ، ۱۰ / ۱۷۳ ، حدیث : ۱۰۳۶۲ ) سبحان اللہ ! یہ کیسا پیارا نیک عمل ہے کہ اس کی برکت سے ہم بد نگاہی سے بھی بچ جائیں گے اور حدیث شریف میں بیان کردہ بشارت یعنی عبادت کی مٹھاس اپنے دل میں پائیں گے۔ہمیں چاہیے کہ ہم نیک اعمال پر عمل کریں اور مدنی قافلوں میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سفر بھی کریں۔
علّامہ سمہودی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ کے مزار مبارک کی بابرکت مٹی خاکِ شفا ہے ، قدیم زمانےسے نیک لوگوں کا طریقہ رہا ہے کہ حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ کے مزار مبارک کی مٹی اُٹھا کر لے جاتے اور اسے بطورِ دوا استعمال کرتے ہیں۔ ( [1] )
الحمد للہ ! شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو دیکھا گیا کہ آپ حضرت امیر