Book Name:Shan e Ameer Hamza
جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام کی زیارت کی
ایک مرتبہ سیدُ الشُہَداء حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا : یارسول اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! میں حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام کو اُن کی اَصْل صُورت میں دیکھنا چاہتا ہوں۔ رسولِ ذیشان ، مکی مدنی سلطان صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : چچا جان ! آپ اس کی طاقت نہیں رکھتے۔ حضرت حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ نے اِصْرار کیا ( یعنی بار بار عرض کیا کہ میں نے دیکھنا ہی دیکھنا ہے ) ، اس پر مالِک و مختار نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : زمین پر بیٹھ جائیے ! حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ بیٹھ گئے۔ تھوڑی دیر بعد حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام کعبہ شریف پر اُترے ، رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : چچا جان ! نگاہ اُٹھائیے ! اور دیکھئے ! جونہی حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ نے نگاہ اُٹھائی ، حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام کو ان کی اَصل صُورت میں دیکھا تو اس کی تاب نہ لائے اور بےہوش ہو گئے۔ ( [1] )
پیارے آقا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا پسندیدہ نام
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے آقا و مولیٰ ، محمد مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اپنے چچا جان حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہ عنہ سے بہت محبت فرمایا کرتے تھے ، حضرت جابِر رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ ایک شخص بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا اور عرض کیا : یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! ہمارے ہاں بیٹے کی وِلادت ہوئی ہے ، اس کا نام کیا رکھیں ؟ رسولِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مجھے اپنے چچا حمزہ بن عبد المطلب کا نام بہت پسند ہے ، اپنے بچے کا