Book Name:Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain

ہے جس کا نام ”داستانِ عجیب“ ہے، اس موقع پر بعض لوگ اس کو پڑھواتے ہیں اس میں جو کچھ لکھا ہے اس کا کوئی ثبوت نہیں وہ نہ پڑھی جائے  فاتِحہ دلاکر ایصالِ ثواب کریں۔([1])

       امیراہلسنّتدامت برکاتہم العالیہاپنے رسالے ”کفن کی واپسی“صفحہ15پر فرماتے ہیں:اسی طرح”دس بیبیوں کی کہانی“،”لکڑہارے کی کہانی“اور”جناب سیِّدہ کی کہانی“سب من گھڑت قصے ہیں ان کو نہ پڑھا کریں،اس کے بجائے ایک بار سورۂ یٰسٓپڑھ لیا کریں کہ 10 قرآن کریم کا ثواب ملے گا۔یہ بھی یاد رہے کہ کُونڈے ہی میں کھِیر کھانا ،کھِلانا ضروری نہیں،دوسرے برتن میں بھی کھا اور کھِلا سکتے ہیں۔ایصالِ ثواب (یعنی ثواب پہنچانا)قرآنِ کریم و احادیث ِ مبارکہ سے ثابت ہے، ایصالِ ثواب دعا کے ذریعے بھی کیا جاسکتا ہے اور کھانا وغیرہ پکا کر اُس پر فاتِحہ دلاکر بھی۔ کونڈوں کی نیاز بھی ایصالِ ثواب کی ایک صورت ہے اس کو ناجائز کہنا شریعت پر افترا(یعنی تہمت باندھنا) ہے۔

          امیراہلسنّت اپنے رسالے”کفن کی واپسی“میں مزید فرماتے ہیں:پورے ماہِ رجب میں بلکہ سارے سال میں جب چاہیں ایصالِ ثواب کیلئے کونڈوں کی نیاز کرسکتے ہیں،البتہ مناسب یہ ہے کہ 15رجبُ المرجب کو ”رجب کے کُونڈے“ کئے جائیں کیوں کہ یہ حضرت سیِّدُناامام جعفر صادق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کا یومِ عرس ہے۔

 



[1]   بہار شریعت،حصہ 16، 3/643