Book Name:Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain

حُرمت والے مہینوں کے نام:

       حضرت سیِّدُنا ابو بَکرہرَضِیَ اللہُ عَنْہ بیان کرتے ہیں: نبیِ پاکصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حِجَّۃُ الوَداعکے موقع پر خطبہ دیا، دورانِ خطبہ  ارشادفرمایا:زمانہ اپنی اسی ہیئت پر گردش کررہا ہے جس پر زمین وآسمان کی پیدائش کی گئی تھی، سال میں 12 مہینے ہیں جن میں سے 4 حُرمت والے ہیں،3 لگاتار ذُو الْقَعْدَۃ ،ذُو الْحجَّۃ، مُحَرَّم اور قبیلۂ مُضَر والوں کا رجب جو کہ جُمادََی  الاُخْریٰ اور شعبان کے درمیان  میں ہے۔ ([1])

اس حدیثِ پاک کی شرح میں رجب کو ”قبیلۂ مُضَر“ کی طرف منسوب کرنے کی وجہ یوں ذکر کی گئی ہے:ایک قول یہ ہے: قبیلۂ مُضَر والے ماہِ رَجَبُ الْمُرَجَّب کی زیادہ عزّت و تعظیم کرتے تھے۔ دوسرا قول یہ ہے: قبیلۂ ربیعہ والے رمضانُ المبارک کو حُرمت والے مہینوں میں شمار کرتے تھے جبکہ قبیلۂ  مُضَر والے ماہِ رَجَبُ الْمُرَجَّب کو حُرمت والا مہینا قرار دیتے تھے،اِس لئے نبیِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اسے ”قبیلۂ مُضَر والوں کا رجب“ نام دیا اور مُضَر والوں کی تعیین کی درستی اپنے فرمان”جو کہ جمادَی الاُخری اور شعبان کے بیچ میں ہے“سے ظاہر فرمائی۔([2])  

حُرمت والے مہینوں میں گُناہوں کی خصوصی ممانعت:

            حُرمت والے مہینوں کے بارے میں جو آیتِ مبارکہ ذکر  کی گئی ہے اُس کے



[1]   بخاری، کتاب بدء الخلق، باب ما جاء فی سبع ارضین،2/376، حـدیث:3197

[2]    لطائف المعارف، ص  132