Book Name:Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain
ہے۔([1]) لَطائفُ الْمَعارِفمیں ہے:ماہِ رجب ہوا کی طرح ہے، ماہِ شعبان بادل کی طرح ہے اور ماہِ رمضان بارش کی طرح ہے۔ایک بزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہفرماتے ہیں:سال درخت کی مانند ہے، رَجَبُ الْمُرَجَّب میں اس کے پتے نکلتے ہیں، شعبانُ المعظّم میں شاخیں نکلتی ہیں اور رمضانُ المبارک میں پھل توڑے جاتے ہیں اور مسلمان اس کا پھل توڑتے ہیں۔
اس کے بعد آپ فکرِ آخرت کا ذہن دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:جس نے گناہوں سے نامَۂ اعمال سیاہ کیا وہ اس مہینے میں توبہ کرلے اور نامَۂ اعمال کو روشن کرلے، جس نے فضولیات میں عمر گَنوائی وہ باقی عمر کو غنیمت جانے۔([2])
ماہِ رجب میں عبادت کی کثرت کرنے والوں پر اللہ پاک کا کس قدر فضل و کرم
ہوتا ہے اس کا اندازہ اس حکایت سے لگایا جا سکتا ہے چنانچہ
بَیْتُ المقدس میں ایک عورت رجَبُ الْمُرَجَّب کےہردن میں بارہ ہزارمرتبہ سورۂ اخلاص(قُلْ ھُوَ اللہُ اَحَد)پڑھاکرتی اوراس پورے مہینے میں اونی لباس پہنتی تھی۔ ایک باروہ بیمارہوگئی تو اس نے اپنے بیٹےکو وصیت کی کہ مجھے اسی اُونی لباس سمیت دفن کیا جائے۔ جب وہ مرگئی تواسکےبیٹےنےاسےعمدہ کپڑوں کا کفن پہنایا، رات کو اس نے