Book Name:Muaf Karnay ki Barkaat

رسُول ِاکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اَمان عطا فرمادی ۔ پھر اُمِّ حکیم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا اپنے شوہر کی تلاش میں نکلیں اورانہیں تِہامہ کے ساحِل پر جالیا اور انہیں سمجھانے لگیں ،''اے چچا کے بیٹے ! میں تمہارے پاس لوگوں میں سے سب سے اَفْضَل اور نیک ہستی(یعنی رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی طرف سے آئی ہوں ، لہٰذا! تم خُود کو ہلاکت میں نہ ڈالو ۔'' پھر انہیں رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امان کے بارے میں بتایا تو عِکرمہ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  )نے پوچھا،''کیا تم نے واقعی ایسا کیا ہے ؟'' حضرت سَیِّدتُنا اُمِّ حکیم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانے جواب دیا ،''ہاں ! میں نے ان سے عَرْض  کی تو اُنہوں نے امان دے دی ۔'' یہ سُن کر عِکرمہ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  )،اُمِّ حکیم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے ساتھ واپس لوٹ آئے ۔

    جب حَضْرت سَیِّدُناعِکرمہ بن عَمرومخزومی قرشی(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ) سرورِ کونین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہِ بے کس پناہ میں حاضر ہوئے تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کو دیکھ کر رسُولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بہت خُوش ہوئے ۔ آپ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نبیِّ کریم،رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے سامنے کھڑے ہوگئے اور ساتھ ہی اُمِّ حکیم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا بھی نقاب باندھے مَوْجُود تھیں۔ حضرت سَیِّدُناعِکرمہ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ) بولے ،''میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے سوا کوئی مَعْبود نہیں اور محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے بندے اور رسُول ہیں ۔'' اور سب حاضرین کو اپنے مُسَلمان  ہونے پر گواہ بنا لیا ۔ اس کے بعد سرکارِ مدینۃُ المنوَّرہ،سلطانِ مکۃ ُالمکرَّمہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سابقہ کوتاہیوں کی مُعافی طلب کی۔(ملخصاً۔کتاب التوابین ،ص۱۲۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عَفْوو دَرگُزر کی اَہَمیَّت:

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے کہ سَیِّدُالْمُرسَلین،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی