Book Name:Muaf Karnay ki Barkaat

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

درود شریف کی فضیلت:

سرکارِ مدینہ، راحتِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ باقرینہ ہے: '' جُمُعہ کے دن مجھ پر کثرت سے دُرُود بھیجا کرو کیونکہ یہ یومِ مشہود ہے،اس دن فِرِشتے حاضِر ہوتے ہیں ،جب کوئی شخص مجھ پر دُرُود بھیجتا ہے تو اس کے فارِغ ہونے تک اس کا دُرُود میرے سامنے پیش کردیا جاتا ہے ۔'' حضرتِ سَیِّدُنا ابُو دَرْداءرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کا بیان ہے کہ میں نے عَرْض  کی:''(یارسُولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ !) اورآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے وصال کے بعد کیا ہوگا؟''ارشاد فرمایا:''ہاں (میری ظاہری) وَفات کے بعد بھی (میرے سامنے اسی طرح پیش کیا جائے گا۔'')''اِنَّ اللّٰہَ حَرَّمَ عَلَی الْاَرْضِ اَنْ تَاْکُلَ اَجْسَادَ الْاَنْبِیَاء،یعنی اللہ تَعالیٰ نے زمین کیلئے اَنبیائے کرام عَلَیْھِمُ الصَّلوۃُ وَالسَّلام کے جِسْموں کا کھانا حَرام کر دیا ہے۔'' فَنَبِیُّ   اللّٰہِ حَیٌّ       یُرْزَقُ،پس اللہ تَعالیٰ کا نبی زِندہ ہوتا ہے اور اسے رِزْق بھی عطا کیا جاتا ہے۔'' (ابن ماجه،کتاب الجنائز،باب ذکر وفاته۔۔۔۔۔۔الخ، ٢/ ٢٩١، حدیث:١٦٣٧)(گلدستہ  درود وسلام ص ۱۳۰ )

ہےکرم ہی کرم کہ سُنتے ہیں

آپ خوش ہو کے باربار دُرود

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی کوشش کرکے بالخُصُوص جُمُعۃ ُالمبارک کے دن دُرُود شریف کی کثرت کرنی چاہیے کہ اَحادیثِ مُبارَکہ میں اِس روز کثرت سےدُرُودِ پاک کی خاص طور پر تاکید کی گئی ہے  اور زَمین، اَنبیائے کرام عَلَیْھِمُ الصَّلٰوۃُوالسَّلام کے مُبارَک جِسْموں کو کیوں نہیں کھاتی ؟ اس