Book Name:Muaf Karnay ki Barkaat

پرورش کرنے، مریض کی عیادت کرنے، سچ بولنے، عاجزی اختیار کرنے، مصیبت و بیماری پر صبر کرنے وغیرہ) کی رغبت پیدا ہو گی،اِنۡ شَآءاللہعَزَّ  وَجَلَّ۔ "جنّت میں لے جانے والے اعمال" آپ مکتبۃ المدینہ سے ہدیّۃً طلب کر سکتے ہیں، دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے اس کتاب کو پڑھا جا سکتا ہے، اس کتاب کو مفت میں ڈاؤن لوڈ بھی کیا جاسکتا ہے اور پرنٹ آؤٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس مقدس اور پاکیزہ کتاب میں لکھا ہے کہ تاجدارِانبیاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےاِرْشادفرمایا کہ! بروزِقیامت جب اللہعَزَّ  وَجَلَّمخلوق کو جمع فرمائے گا ،توایک پُکارنے والا پُکارے گا:”اَہْلِ فضل کہاں ہیں؟“ تھوڑے سے لوگ اُٹھیں گے اور جلدی جلدی جَنَّت کی طرف چلیں گے۔فِرِشتے  ان سے ملیں گے تو کہیں  گے:” کیا بات ہے کہ ہم تمہیں تیزی سے جَنَّت کی طرف جاتے ہوئے دیکھتے ہیں؟“وہ کہیں گے:” ہم اَہْلِ فضل ہیں۔“فِرِشتے پُوچھیں گے:”تمہاری کیا فضیلت ہے؟“وہ جواب دیں گے:” جب ہم پرظُلْم کیا جاتا تو ہم صَبْر کرتے، جب ہم سے بُرا سُلُوک کیا جاتا تو ہم مُعاف کردیتے اور جب ہم سے جَہالت کا برتاؤ کیا جاتا،تو ہم بُردْباری (برداشت) سے کام لیتے۔“ اس وَقْت ان سے کہا جائے گا:” جَنَّت میں داخل ہوجاؤ، عمل کرنے والوں کا کیا ہی اچھا بدلہ ہے۔ (الترغیب والترھیب کتاب الادب ،باب الرفق ،حدیث ۱۸،ج ۳ ،ص ۲۸۱ )(جنت میں لےجانے والے اعمال ص ۵۶۲)

بِلا حساب ہو جنّت میں داخِلہ یاربّ

پڑوس خُلد میں سرور کا ہو عطا یاربّ

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے ہاں بُزرگی:

رسولِ اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشادفرمایا:”اللہ عَزَّ وَجَلَّکے ہاں عزّت وبُزرگی چاہو۔“صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عَرْض  کی:” کیسے؟“اِرْشاد فرمایا: ”جو تم سے قَطع تعلُّقی کرے (رشتہ داری توڑے) اس سے صِلَہ