Book Name:Muaf Karnay ki Barkaat

میں ہے ''جوشخص حَق پرہونے کے باوُجُودجھگڑا چھوڑدے، اس کے لئے جَنَّت کے اعلیٰ دَرجے میں گھر بنایاجاتاہے (جامع الترمذی، ابواب البروالصلۃ، باب ماجاء فی المراء، الحدیث۱۹۹۳،ص۱۸۵۱، اعلٰی بدلہ وسط)لہٰذابدلہ لینے کے بجائے مُعاف کرنا اِخْتیارکیجئے کہ اسی میں ہماری دُنیا وآخرت کی بھلائی ہے۔

"معاف کرنا" اختیار کرنے کے بارے میں 4 فرامینِ مُصْطفےٰ سُنئےاور عفۡو و درگزر کا ذہن بنائیے چنانچہ

مُعاف کرنے کے فَضائل

(1)حَضْرتِ سَیِّدُنامُوسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے بارگاہِ الٰہی میں عَرْض  کی :اے میرے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ!تیرا کون سا بندہ تیرے نزدیک زِیادہ عزّت والا ہے؟اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے اِرْشاد فرمایا : جو قُدرت  ہونے کے باوُجُود مُعاف کر دے۔ (تاریخِ مدینہ دمشق، الرقم:۷۷۴۱،مُوسیٰ بن عمران ، ۶۱/۱۳۴)(غیبت کی تباہ کاریاں ص ۴۸۰)

(2)جس کو غُصّہ آیا، پھر بُردْبار(برداشت کرنے والا) ہوگیا، تو وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی مَحَبَّت کا حَقْدار ہو گیا۔(الکامل فی الضعفاء الرجال،مطرف بن معقل، ج۸،ص۱۱۲)(جہنم میں لے جانے والے اعمال ج ۱ ،ص ۲۲۴)

(3)جو بدلہ لینے پر قادِر ہونے کے باوُجُود،غُصّہ پی لےتواللہ عَزَّ  وَجَلَّ اسے لوگوں کے سامنے بلائے گا تاکہ اس کو اختیار دے کہ جنَّت کی حُوروں میں سے جسے چاہے پسند کر لے۔“ (ابن ماجہ، کتاب الزھد، باب الحلم ،رقم ۴۱۸۶ ،ج۴، ص ۴۶۲ بتغیر قلیل)(جنت  میں لے جانے والے اعمال ج ۱ ،ص،۵۵۸)