نئے لکھاری

ختمِ نبوت احادیث کی روشنی میں

* محمد عبدالرؤف خاور عطّارى

ماہنامہ ستمبر 2021

اللہ پاک سچا اور اس کا کلام سچا ، مسلمان پر جس طرح لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللهُ ماننا ، الله پاک کو اَحَدْ ، صَمَدْ ، لَاشَرِيْكَ لَہٗ جاننا فرضِ اوّل اور مَناطِ ایمان ہے یونہی مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کو خَاتَمُ النَّبِیّٖن ماننا ، ان کے زمانے میں خواہ ان کے بعد کسی نئے نبی کے آنے  کو یقیناً محال و باطل جاننا فرضِ اوّل و جز ایقان ہے۔

اللہ پاک کا فرمان ہے : ( وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ- ) ترجَمۂ کنزُالایمان : ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے پچھلے۔ (پ22 ، الاحزاب : 40)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

صحیح بخاری شریف میں حضرت سیّدُنا ابو ہریرہ  رضی اللہُ عنہ  سے روایت ہے کہ رسولُ الله  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : فَيَاْتُونَ مُحَمَّدًا فَيَقُولُونَ يَامُحَمَّدُ اَنْتَ رَسُولُ اللَّهِ وَخَاتِمُ الْاَنْبِيَاءِ یعنی اوّلین و آخرین حُضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کریں گے : يَامُحَمَّد! آپ الله کے رسول اور تمام انبیاء کے خاتم ہیں ہماری شفاعت فرمائیں۔                                                 (بخاری ، 3 / 260 ، حدیث : 4712)

کنز العمال میں ہے : اِنِّي عِنْدَ اللهِ فِي اُمِّ الْكِتَابِ خَاتَمُ النَّبِيِّیْنَ وَاِنَّ آدَمَ لَمُنْجَدِلٌ فِي طِينَتِهٖ یعنی بالیقین میں الله پاک کے حضور لوحِ محفوظ میں خاتم النبیین لکھا تھا جبکہ آدم اپنی مٹی میں تھے۔

(كنزالعمال ، جز11 ، 6 / 203 ، حدیث : 32111)

صحیح مسلم شریف میں حضرت سیّدُنا ابو ہريرہ  رضی اللہُ عنہ  سے روایت ہے کہ رسولُ الله  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے فرمایا : مجھے انبیائے كرام  علیہمُ الصّلوٰۃ ُوالسّلام  پر چھ وجہ سے فضیلت دی گئی ہے : (1)مجھے جامع کلمات عطا ہوئے (2)مخالفوں کے دل میں رعب ڈالنے سے میری مدد کی گئی (3)میرے لئے غنیمتیں حلال ہوئیں (4)میرے لئے زمین پاک کرنے والی اور نماز کی جگہ قرار دی گئی(5)مجھے (اگلی پچھلی) تمام مخلوق کے لئے رسول بنایا گیا اور (6) مجھ پر انبیاء کی آمد کا سلسلہ اختتام کو پہنچا۔ (مسلم ، ص210 ، حدیث : 1167)

حضرت سیّدُنا جابر  رضی اللہُ عنہ  فرماتے ہیں : بَيْنَ كَتِفَي آدَمَ مَكْتُوبٌ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللهِ خَاتَمُ النَّبِيِّين یعنی آدم علیہ السّلام کے دونوں کندھوں کے درمیان لکھا ہوا تھا مُحَمَّدٌ رَّسُولُ الله خَاتَمُ النَّبِيِّين ہیں۔ (خصائص کبری ، 1 / 14)

نہیں ہے اور نہ ہوگا بعد آقا کے نبی کوئی

وہ ہیں شاہِ رسل ختمِ نبوت اس کو کہتے ہیں

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* درجہ سابعہ ، مرکزی جامعۃُ المدینہ فیضانِ مدینہ فیصل آباد


Share