Book Name:Mareez Ki Ayadat Kijiye

اسے ملیں، اس کا حال اَحْوال پوچھیں، اسے تسلی دیں، اگر اسے کسی چیز کی ضرورت ہو اور ہم مدد کرنے کی طاقت رکھتے ہوں تو اس کی مدد بھی کریں، بہر حال! وہ بےچارہ غم کی کیفیت میں ہے تو دوسرے مسلمانوں کو چاہئے کہ اس کا غم بانٹیں، اس کی برکت سے آپس میں پیار بڑھے گا، آپس کے اتفاق و اِتّحاد میں اِضَافہ ہو گا اور نتیجۃً ہمارا معاشرہ امن و سکون، پیار و محبّت کا گہوارہ بن جائے گا۔ 

عیادت کرنا سُنّت ہے

پیارے اسلامی بھائیو!مریض کی عِیَادت کرنا ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بہت پیاری سُنّتِ مُبَارَکہ ہے۔([1])ہمارے پیارے نبی، مکی مدنی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی یہ بہت پیاری عادت مُبَارَک تھی کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو اطّلاع مِل جاتی کہ فُلاں بیمار ہے تو چاہے اس کی رہائش مدینہ مُنَوَّرہ کے آخری کنارے پر ہی کیوں نہ ہوتی، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس کی عِیَادت کے لئے تشریف لے جایا کرتے تھے۔حضرت عَلّامہ مُلَّاعلی قاری  رحمۃُ اللہ علیہ  فرماتے ہیں: جو صحابۂ کرام   علیہم ُالرِّضْوَان  حاضِر نہ ہوتے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اُن کے بارے میں پوچھتے، اگر کوئی بیمار ہوتا تو اس کی عیادت فرماتے یا کوئی مسافِر ہوتا تو اس کے لیے دُعا کرتے۔([2])

ہر دَم ہے تمہیں اپنے غلاموں پہ عنایت      دِن رات کا یہ کار ہے سرکار تمہارا([3])


 

 



[1]...بہارِ شریعت ،جلد:3 ،صفحہ:505،حصہ:16۔

[2]...جمع الوسائل  فی شرح الشمائل،باب ما جاء فی تواضع رسول اللہ ،جلد:2 ،صفحہ:142۔

[3]...قبالۂ بخشش ،صفحہ:47۔