Book Name:Mareez Ki Ayadat Kijiye

الْعٰلَمِین ہے (تُو ہر عیب سے پاک ہے، بیمار ہونا تیری شان کے لائق نہیں، اے رَبِّ کریم! جب تُو بیمار ہونے ہی سے پاک ہے تو) میں تیری عِیَادت کیسے کرتا؟ اللہ پاک فرمائے گا: کیا تجھے معلوم نہیں تھا کہ میرا فُلاں بندہ بیمار ہوا اور تم نے اس کی عِیَادت نہ کی، اگر تم اس کی عیادت کرتے تو ضرور میری رضا کو وہاں پاتے۔([1])

اللہ اَکْبَر! اللہ اَکْبَر!اندازہ لگائیے!ایک مسلمان کی کیسی بلند شان ہے...!! بندہ بیمار ہوا، اللہ پاک فرماتا ہے:اے اِبْنِ آدم ! تُو نے میری عِیَادت کیوں نہ کی....!! واہ!سُبْحٰنَ اللہ!اس سے معلوم ہوا؛ کوئی امیر ہے یا غریب، سیٹھ ہے یا نوکر، جو بندہ مسلمان ہے، اللہ پاک کے ہاں اس کا بڑا مَقام ہے، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اس کی عِیَادت کے لئے جائیں اور ثواب کمائیں۔

عیادت کے فضائل پر اَحادِیث

پیارے اسلامی بھائیو! امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا نیک بنانے والا رسالہ نیک اعمال میں سے ایک نیک عمل یہ بھی ہے۔کہ ہفتے میں کم از کم ایک بار گھر یا اسپتال میں جا کر  کسی مریض کی عیادت کی۔اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کے لئے جانا بہت ہی فضیلت والا کام ہے،یہ بہت آسان نیکی ہے مگر اس کا ثواب بہت زیادہ ہے۔

جنتی آدمی کی 4 خصلتیں

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،ایک روز نور کے پیکر،تمام نبیوں کے سَروَر صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے صحابۂ کرام  علیہم ُالرِّضْوَان  سے پوچھا:آج تم میں سے کس نے


 

 



[1]...مسلم،کتاب البر و الصلۃ و الآداب ،باب فضل عیادۃ المریض،صفحہ:997 ،حدیث:2569۔