Book Name:Mareez Ki Ayadat Kijiye

عزّت رہتی ہے یا نہیں رہتی، ناک کٹتی ہے یا نہیں کٹتی، اللہ و رسول کی رضا لازمی ملنی چاہئے، اس لئے جب بھی کسی مسلمان بھائی کی عیادت کے لئے جائیں تو صِرْف اور صِرْف اللہ پاک کی رِضا کی نیت  سے جائیں،یہ نِیّت کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم!ثواب بھی ملے گا اور اس کی برکت سے دیگر دُنیوی فوائد بھی حاصِل ہو جائیں گے۔

(2):وُضُو کر کے جائیے!

جب بھی عیادت کے لئے جانا ہو تو وُضُو کر کے جائیے،اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم!باوُضُو رہنے کا ثواب تو ملے گا ہی ملے گا، اس کے ساتھ ساتھ مزید برکتیں بھی حاصِل ہوں گی، صحابئ رسول،حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،تمام نبیوں کے سرور، دوجہاں کے تاجور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:جس نے اچھے طریقے سے وُضُو کیا اور ثواب کی اُمِّید پر اپنے کسی مسلمان بھائی کی عِیَادت کی، اسے جہنّم سے 70 سال کے فاصلے تک دُور کر دیا جائے گا۔([1])

(3):مریض سے دُعا کروائیے!

جب بھی عیادت کے لئے جائیں تو مریض سے اپنے لئے دُعا لازمی کروائیں، حدیثِ پاک میں ہے:مریضوں کی عیادت کیا کرو اور انہیں اپنے لئے دُعا کرنے کا کہا کرو! کیونکہ مریض کی دُعا قبول ہے اور اس کے گُنَاہ مُعَاف ہیں۔([2])

ایک حدیثِ پاک میں فرمایا: جب تم کسی مریض کے پاس آؤ تو اس سے اپنے لئے دُعا کی


 

 



[1]...ابو داؤد،کتاب الجنائز،باب فی فضل العیادۃ علی الوضوء،صفحہ:500 ،حدیث:3097۔

[2]...معجمِ اوسط،جلد:4 ،صفحہ:294 ،حدیث:6027۔