Book Name:Mareez Ki Ayadat Kijiye

سیکھ لیتے ہیں:

(1):رضائے اِلٰہی کی نیت کیجئے!

* سب سے پہلا اور بنیادی ادب تو یہ ہے کہ مریض کی عیادت صِرْف اور صِرْف اللہ پاک کی رضا کے لئے کی جائے، اس نیک کام میں کوئی بھی دوسری نیت نہ رکھیں۔

یہ بہت عجیب سی بیماری ہمارے مُعَاشرے میں پھیلتی چلی جا رہی ہے کہ ہم لوگ بہت سارے کام صِرْف اپنی ناک بچانے (یعنی عزّت رکھنے) کے لئے کرتے ہیں اور یہ چیز ہمارے اندر تفریق پیدا کرتی ہے، جب یہ سوچ بن جاتی ہے کہ میں نے ہر کام اپنی عزّت بچانے کے لئے ہی کرنا ہے تو پھر اس کا لحاظ بھی رکھا جاتا ہے، جہاں عزّت بے عزّتی کا مسئلہ بنتا ہو، وہ کام ہم کر لیتے ہیں، جہاں نہ بنتا ہو، وہ کام نہیں کرتے * اسی طرح ادلے بدلے کی بھی سوچ بہت پائی جاتی ہے،مثلاً میں بیمار ہوا تھا تو فُلاں میری عیادت کے لئے آیا تھا، لہٰذا اس کی عیادت کے لئے میں نے بھی جانا ہے، اگر وہ نہیں آیا تھا تو میں نے بھی نہیں جانا،یہ بہت غلط رویے ہیں،بہت غلط انداز ہیں،ہمارے یہی رویے،یہ سوچ ہمارے معاشرے کو تباہ و برباد کر رہی ہے۔یاد رکھئے! ایک مسلمان کی زندگی کی اَصْل بنیاد، ہماری زندگی کا اَصْل مقصد اللہ پاک کی رضا ہے، اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اَحَقُّ اَنْ یُّرْضُوْهُ اِنْ كَانُوْا مُؤْمِنِیْنَ(۶۲)  (پارہ:10 ،التوبہ:62)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:حالانکہ اللہ اور اس کا رسول اس بات کے زیادہ حقدار ہیں کہ لوگ اسے راضی کریں، اگر وہ ایمان والے ہیں۔

یہ ہے اَصْل بنیاد...!! اللہ و رسول کا زیادہ حق ہے کہ ہم انہیں راضِی کریں، ہماری