Book Name:Mareez Ki Ayadat Kijiye

دینا اور دیگر فضول سوالات کرنا مریض کے لئے کوفت کا سبب بن جاتے ہیں، بہر حال عیادت کرنے میں مریض کی کیفیت کا خیال رکھنا ضروری ہے اور اگر یہ محسوس ہو کہ ہماری موجودگی مریض کے لئے تکلیف کا سبب ہے تو جلد وہاں سے روانہ ہو جانا چاہئے۔

اچھے وقت کا انتخاب کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو!عِیَادت کے لئے بہترین وقت کاانتخاب کرنا بھی ضروری ہے، ظاہِر ہے جس کی عِیادت کے لئے جا رہے ہیں، وہ بےچارہ بیمار ہے اور بیماری کی حالت میں سو قسم کے معاملات ہوتے ہیں، ایسے میں اگر ہم مریض کے پاس جائیں اور اُٹھنے کا نام ہی نہ لیں تو ہو سکتا ہے بےچارہ تکلیف میں آ جائے، ایسے ہی بےوقت جانا بھی مریض کو تکلیف میں مبتلا کر سکتا ہے۔حضرت شعبی   رحمۃُ اللہ علیہ  فرماتے ہیں: بے وقوف لوگوں کا مریض کی عیادت کرنا اس کے گھر والوں پر اس کے مرض سے بھی زیادہ بھاری ہوتا ہے ، کیونکہ وہ بے وقت آتے ہیں اور دیر تک بیٹھے رہتے ہیں۔([1])

عیادت کے چند مزید آداب

پیارے اسلامی بھائیو!مریض کی عیادت کے چند مزید آداب بھی ہیں؛مثلاً *کسی کی عیادت کے لئے جائیں   اور مرض کی سختی دیکھیں   تو اُس کو ڈرانے والی باتیں   نہ کریں   مثلاً تمہاری حالت خراب ہے اور نہ ہی اِس انداز پر سَر ہلائیں   جس سے حالت کا خراب ہونا سمجھا جاتا ہے*عیادت کے موقع پر مریض یا دُکھی شخص کے سامنے اپنے چہرے پر رنج و غم کی کیفیت نمایاں   کیجئے* بات چیت کا انداز ہرگز ایسا نہ ہو کہ مریض یا اُس کے عزیزکو


 

 



[1]...حلیۃ الاولیاء،جلد:4 ،صفحہ:348،رقم:5817۔