Book Name:Mareez Ki Ayadat Kijiye

مسلمان ہمیں سلام کرے تو ہم پر لازِم ہے کہ اس کے سلام کا جواب اتنی آواز سے دیں کہ اس کے کان سُن لیں۔

 (2):دوسرا حق: عیادت کرنا

اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے مسلمان بھائی کا دوسرا حق بیان کرتے ہوئے فرمایا: وَعِيَادَةُ الْمَريض مریض کی عیادت کرنا۔([1])یعنی ہمارا مسلمان بھائی چاہے وہ اپنا ہو یا پرایا ، قریبی ہو یا دُور کا، دوست ہو یا دشمن ، عزیز رشتے دار ہو یا شہر کے دوسرے کنارے پر رہنے والا اجنبی ہو، جو مسلمان ہے، عاشقِ رسول ہے، اگر وہ بیمار ہو جائے تو مسلمان کا حق ہے کہ بیمار پرسی کے لئے جائے، اس کی عیادت کرے۔

(3):تیسراحق: جنازے میں شرکت کرنا

تیسرا حق بیان فرمایا: وَاِتِّبَاعُ الْجَنَائِزِ جنازے کے ساتھ جانا۔([2]) یعنی مسلمان بھائی اگر دُنیا سے رُخْصت ہو جائے تو دوسرے مسلمانوں پر حق ہے کہ اس کے جنازے میں شریک ہوں، اس کی تجہیز و تکفین میں جتنا ہو سکے حِصّہ لیں۔

(4):چوتھا حق: دعوت قبول کرنا

چوتھاحق ہے: وَ اِجَابَةُ الدَّعْوَةِ دعوت کو قبول کرنا۔([3]) یعنی ہمارا مسلمان بھائی اگر ہماردعوت کرے تو اُس کی دعوت کو قبول کیا جائے، یہ نہ دیکھا جائے کہ یہ امیر ہے یا غریب ہے، ہمیں دعوت پر بُلا کر ہمارے سٹیٹس کے مطابق ہماری میزبانی بھی کرپائے گا یا


 

 



[1]...بخاری،کتاب الجنائز،باب  الامر باتباع الجنائز،صفحہ:355 ،حدیث:1240۔

[2]...بخاری،کتاب الجنائز،باب  الامر باتباع الجنائز،صفحہ:355 ،حدیث:1240۔

[3]...بخاری،کتاب الجنائز،باب  الامر باتباع الجنائز،صفحہ:355 ،حدیث:1240۔