Book Name:Mareez Ki Ayadat Kijiye

اَسْاَلُ اللّٰہَ الْعَظِیْمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم اَنْ یَّشْفِیَکَ

یعنی  میں عرشِ عظیم کے رَبِّ عظیم سے سُوال کرتا ہوں کہ تجھے شِفَا عطا فرمائے۔([1])

جو ہیں بیمار صحت کے طالِب ان پہ فرما کرم رَبِّ غالِب

تجھ سے رحم و کرم کی دُعا ہے   یا خُدا! تجھ سے میری دُعا ہے([2])

 عیادت کرنے کا طریقہ

عیادت کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ مریض کی پیشانی یا جس جگہ دَرْد ہے، وہاں ہاتھ رکھ کر مزاج پوچھیں اور یہ دُعا بھی پڑھیں:لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ  یعنی فِکْرکرنے کی بات نہیں،اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم!مرض کی برکت سے گُنَاہ دُھل جائیں گے۔ ([3])

اسی طرح اگر مریض کو گِراں نہ گزرتا ہو تو موقع کی مُنَاسبت سے اس کی پیشانی پر ہاتھ رکھ کر اس کا حال پوچھئے کہ حدیثِ پاک میں ہے:پُوری عیادت یہ ہے کہ اس کی پیشانی پر ہاتھ رکھ کر مزاج پوچھے۔([4])

 مریض کو تکلیف مت دیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو!بیمار کی عیادت کرنا کارِ ثواب ہے لیکن بعض اوقات عیادت کرنے والے مریض کے لئے راحت کے بجائے زحمت کا باعث بن جاتے ہیں۔ بلا ضرورت مرض کی تفصیل پوچھنا، طِبّی معاملات سے لاعِلْم ہوتے ہوئے بھی اسے طرح طرح کے مشورے


 

 



[1]...ابو داؤد،کتاب الجنائز ،باب الدعاء للمریض عند العیادۃ،صفحہ:502 ،حدیث:3106۔

[2]...وسائلِ بخشش،صفحہ:136-  137۔

[3]...بخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،صفحہ:919،حدیث:3616۔

[4]...ترمذی،کتاب الاستئذان و الآداب،باب ما جاء فی المصافحۃ،صفحہ:641 ،حدیث:2731۔