Book Name:Ronay Wali Ankhain Mango
(پارہ:10،سورۂ توبہ:82)
ہنس لیں اور بہت زیادہ روئیں۔
یہ آیت مبارکہ منافقین کے بارے میں نازل ہوئی، حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہ عنہ سے منقول ہے: یہ دُنیا بہت تھوڑی ہے، یہاں جتنا چاہو ہنس لو...!! جب آخرت میں پہنچو گے تو ایسا رونا پڑے گا، جس کی کوئی انتہا نہ ہو گی۔([1])
صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اے لوگو...!! رویا کرو! اگر تمہیں رونا نہ آئے تو رونے کی کوشش کیا کرو...!! بیشک جہنّمی روئیں گے۔ یہاں تک کہ اُن کے چہروں پر گڑھے پڑ جائیں گے، آنسو ختم ہو جائیں گے، آنکھیں زخمی ہو جائیں گی، یہ حالت ہو گی کہ اگر اُس (یعنی بہائے ہوئے آنسوؤں) میں کشتی چھوڑی جائے تو وہ چل پڑے گی۔ ([2])
اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ دُنیا ہے، جو یہاں خوفِ خُدا کے سبب روئے گا، قبر و آخرت کو یاد کر کے، اپنے گُنَاہوں کو یاد کر کے روئے گا، وہ قیامت کے دِن خوش و خُرَّم رہے گا، جو یہاں نہ رویا، ہنسی مذاق اور کھیل کُود میں زندگی کے دِن گنواتا رہا، خُدانخواستہ اگر جہنّم کا حقدار ہو گیا تو وہاں عذاب سہنا اور کثرت سے رونا پڑ جائے گا۔
حضرت محمد بن فَرُّوخ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ مجھے سَعَادت ملی کہ حضرت رَیَاح قَیْسی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ہمارے گھر تشریف لائے، رات کو اچانک ہمارا چھوٹا بچہ رویا تو اسے روتا دیکھ کر