Ronay Wali Ankhain Mango

Book Name:Ronay Wali Ankhain Mango

وضاحت: اِس شِعر میں میرے آقااعلیٰ حضرت،مولانا شاہ امام احمد رضاخان  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    خدائے غفّار کے دربارِ گُہَربار میں عرض گزار ہیں:یا اللہ پاک! کیا جہنّم  کی آگ غلامانِ مصطَفٰے کے حق میں اب بھی ٹھنڈی نہ ہوگی! میرے پیارے پیارے پَروَردَگار ! تیرے پیارے حبیب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنی اُمّت کی بخشش کے لیے دعائیں کرتے ہوئے اتنا روئے ہیں اِتنا روئے ہیں گویا رو رو کر دریا بہا دیئے ہیں۔

خدائے غفّا ر بخش دے اب تو لاجِ محبوب رکھ ہی لے اب

ہمارا غمخوار فکرِ اُمّت میں دیکھ آنسو بہارہا ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

ساری رات روتے رہے

مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ شیرِ خُدا  رَضِیَ اللہ عنہ   فرماتے ہیں: میں نے دیکھا، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ایک مرتبہ ایک درخت کے نیچے کھڑے ہو کر ساری رات نماز پڑھتے رہے، روتے رہے، یہاں تک کہ صبح ہو گئی۔ ([1])

کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں...؟

مسلمانوں کی امّی جان، حضرت  عائشہ صِدِّیقہ طیبہ طاہِرہ  رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں: ایک مرتبہ رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم میرے پاس تشریف لائے، پِھر فرمایا: عائشہ! آج کی رات مجھے اپنے رَبّ کی عبادت کرنے دو...!! پِھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کھڑے ہوئے، وُضُو فرمایا اور تلاوت شروع فرما دی۔ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تلاوت


 

 



[1]... سبل الہدیٰ، جَماع ابواب صفاتہ...الخ، الباب الخامس عشر...الخ، جلد:7، صفحہ:72۔