Ronay Wali Ankhain Mango

Book Name:Ronay Wali Ankhain Mango

(پارہ:12،سورۂ ہود:45)

بھی تو میرے گھر والوں میں سے ہے۔

یہ جو آپ نے عرض کیا تھا، یہ عرض کرنا یقیناً گُنَاہ بھی نہیں تھا، خطا بھی نہیں تھی، اِس کے باوُجُود اِس عرض گزاری پر آپ کو بہت ندامت ہوئی، اِس وجہ سے آپ 300 سال تک روتے رہے([1])*حضرت داؤد  علیہ السَّلام   بھی اللہ پاک کے نبی ہیں، آپ بھی خوفِ خُدا میں خُوب آنسو بہایا کرتے تھے۔ روایات کے مُطَابِق آپ کے لیے باقاعِدَہ منبر بچھایا جاتا، لوگ آپ کی خِدْمت میں جمع ہو جاتے، آپ  منبر پر بیٹھ کر خُوب روتے، اتنا روتے کہ لوگوں پر بھی رِقَّت طاری ہو جاتی، بعض دفعہ تو اِس اجتماع سے کئی کئی جنازے بھی اُٹھا کرتے تھے([2]) *حضرت یحیٰ  علیہ السَّلام   تو خوفِ خُدا کے سبب رونے میں بہت مشہور ہیں، روایات میں ہے: آپ  علیہ السَّلام   اتنا روتے کہ مبارَک رخساروں پر گڑھے ہو جاتے، آپ کی اَمِّی جان رُخساروں میں پڑے ہوئے گڑھوں میں رُوئی رکھ دیا کرتیں، آپ پِھر روتے تو وہ رُوئی آنسوؤں سے تَر ہو جاتی ، پِھر آپ روئی نکال کر نچوڑتیں، پِھر اُسی جگہ رُوئی رکھ دیا کرتی تھیں([3])*حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام   جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو خوفِ خُدا کے سبب سینہ مبارَک سے  ہنڈیا پکنے کی طرح کی آوازیں دُور دُور تک سُنائی دیا کرتی تھیں ۔ ([4])

رونے والے پر جہنّم حرام

پیارے اسلامی بھائیو!   خوفِ خُدا کے سبب رونا، آنسو بہانا، جبکہ اِخْلاص کے ساتھ ہو،


 

 



[1]... الزواجر، مقدمہ، جلد:1، صفحہ:35 بتغیر قلیل۔

[2]...احیاء العلوم، کتاب الخوف و الرجاء، بیان احوال الانبیا...الخ، جلد:4، صفحہ:222-223 ملخصاً۔

[3]...احیاء العلوم، کتاب الخوف و الرجاء، بیان احوال الانبیا...الخ، جلد:4، صفحہ:223-224ملخصاً۔

[4]...احیاء العلوم، کتاب الخوف و الرجاء، بیان احوال الانبیا...الخ، جلد:4، صفحہ:222۔