Ronay Wali Ankhain Mango

Book Name:Ronay Wali Ankhain Mango

ایسے پیارے پیارے ، سوہنے سوہنے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پیاری پیاری مسکراہٹ پہ لاکھوں سلام ہوں۔

*   دوسرا ہوتا ہے: ضِحِک؛ یعنی اتنا ہنسنا کہ اِس کی آواز اپنے کان سُن لیں ۔

* تیسرا ہوتا ہے: ‌قَهْقَهَه(Laughterیعنی اتنی آواز میں ہنسنا کہ دوسرے بھی سُن لیں۔

 قہقہہ اگرچہ گُنَاہ نہیں ہے، البتہ! قہقہہ لگانا نہیں چاہیے۔حدیثِ پاک میں ہے: ‌اَلْقَهْقَهَةُ ‌مِنَ ‌الشَّيْطَانِ یعنی اُونچی آواز سے ہنسنا شیطان کی طرف سے ہے۔ ([1])

اَفْسوس! آج کل تو قہقہہ بہت عام ہے، ہر طرف قہقہوں کی آوازیں بلند ہوتی سُنائی دیتی ہیں *دوستوں کی بیٹھک ہو یا  بھائی بہنوں کا ساتھ *دُکان ہو یا دفتر *بس ، ٹرین کا سَفَر ہو یا فُون پر بات *ہر طرف قہقہے گونجتے رہتے ہیں *پہلے ہوتا تھا کہ دو آدمی بیٹھیں، آپس میں بات کریں تو قہقہے لگائیں گے، اب تو اکیلا آدمی بیٹھا ہو، وہ بھی موبائل دیکھ کر، فَنِی ویڈیوز (Funny video)دیکھتے ہوئے، رِیلز دیکھتے ہوئے قہقہے لگا رہا ہوتا ہے *حَدْ تو یہ ہے کہ مسجدوں میں بھی بعض دفعہ لوگ قہقہہ لگانے سے باز نہیں آتے  ۔اللہ پاک مُعَاف فرمائے، مسجد میں قہقہے لگانا تو بہت ہی خطرناک بات ہے۔

عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: مسجد میں دُنیا کی جائِز بات کرنا نیکیوں کو کھا جاتا ہے۔([2]) اندازہ لگائیے! جب مسجد میں دُنیا کی جائِز بات کرنے کا یہ نقصان ہے تو اُونچے اُونچے قہقہے لگانے کا وبال کتنا ہو گا...؟

خطاؤں کو میری مِٹا یاالٰہی!                                                                                    مجھے نیک خصلت بنا یاالٰہی!


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:386، حدیث:6196۔

[2]... مرقاۃ المفاتیح، کتاب الصلاۃ، باب المساجد...الخ، جلد:2، صفحہ:418، زیرِ حدیث:743۔