Imamay Ki Barkatain

Book Name:Imamay Ki Barkatain

العزّت بھی اُن سے محبّت فرماتا ہے۔

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  لکھتے ہیں:

جِس کا حُسن اللہ  کو بھی بَھا گیا  ایسے      پیارے      سے       محبّت     کیجیے([1])

وضاحت:جس پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا حسن اللہ  پاک کو بھی پسند آگیا ہے،ایسے مَحْبُوب سے ہمیں بھی محبّت ہونی چاہیے۔ 

مَحْبُوب گَر نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ

اور ایک بات عرض کروں؛ ہمارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ صِرْف محبوبِ خُدا ہی نہیں ہیں، محبُوب گَر بھی ہیں، ایسا نہیں ہے کہ صِرْف آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہی اللہ  پاک کے مَحْبُوب ہیں بلکہ جو آپ کی سُنّتوں پر، پیاری پیاری اداؤں پر چَل پڑتا ہے، اسے بھی محبوبِ خُدا بنا دیتے ہیں۔ جی ہاں! قرآنِ کریم میں ارشاد ہوا:

قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ (پارہ:3، سورۂ ال عمران:31)                                        

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اے حبیب! فرما دو کہ اے لوگو! اگر تم اللہ  سے محبت کرتے ہو تو میرے فرمانبردار بن جاؤ اللہ  تم سے محبت فرمائے گا۔

پتا چلا؛ جو مَحْبُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیروی کرتا ہے، اللہ  پاک اُسے اپنا مَحْبُوب بنا لیتا ہے۔

ہمیشہ عِمَامہ باندھنا سُنّت ہے

پیارے اسلامی بھائیو! لِبَاس کی سُنتوں میں عِمَامہ مستقل سُنّت ہے جیسا کہ مُحَدِّثِیْن کے اُستاد شیخ وَصِی احمد صُورتِی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  فرماتے ہیں: پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ


 

 



[1]...وسائلِ بخشش، صفحہ:195۔