Imamay Ki Barkatain

Book Name:Imamay Ki Barkatain

٭فرشتوں کی صِفت بھی ہے٭جو سر عِمَامے سے سج گیا، وہ حیا، غیرت، عزّت اور سُنّت کے نُور سے سج گیا ٭سر پر عِمَامہ، چہرے پر سُنّتِ رسول اور دِل میں ایمان، یہی تو سچّے پکّے حقیقی مسلمان کی شان ہے۔ آج ہم سُنّت کو سَر کا تاج بنا لیں، کل روزِ قیامت اِنْ شَآءَ اللہ  الْکَرِیْم! اللہ  پاک ہمیں جنّت کا وارِث بنا دے گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

عِمَامے کا رنگ کیسا ہو...؟

پیارے اسلامی بھائیو! آخر میں یہ بھی عرض کر دوں کہ عِمَامہ کس رنگ کا باندھنا چاہئے۔ ویسے تو بہت سارے رنگوں کا حدیثِ پاک میں ذِکْر آیا ہے، البتہ! شیخ عبد الحق دہلوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  فرماتے ہیں: پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا عِمَامہ شریف اَکْثر اوقات سفید رنگ کا ہوتا تھا ([1])٭حضرت جبریلِ امین علیہ السَّلام بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، اس وقت آپ نے سفید عِمَامہ شریف سجایا ہوا تھا ٭جنگِ صِفِّین کے دِن حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا عِمَامہ شریف سفید رنگ کا تھا ٭حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھی سفید عِمَامہ باندھا کرتے تھے ٭اسی طرح بہت سارے صحابہ اور تابعین کے مُتَعَلِّق روایات موجود ہیں کہ یہ حضرات سفید عِمَامہ باندھا کرتے تھے۔ لہٰذا ادائے سُنّت کی نیت سے سفید عِمَامہ باندھنے کی نِیّت فرمائیں۔ اِنْ شَآءَ اللہ  الْکَرِیْم! رنگ میں سُنّت کا خیال رکھنے کا بھی ثواب ملے گا۔ ([2])

دوبارہ وضاحت کر دُوں، پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے دوسرے رنگوں کا عِمَامہ باندھنا بھی ثابت ہے، البتہ! زیادہ تَر آپ کے عِمَامہ شریف کا رنگ سفید ہوتا تھا۔


 

 



[1]...کشف الالتباس (مترجم)، صفحہ:13۔

[2]... عمامہ کے فضائل، صفحہ:221-231 ملتقطاً۔