Book Name:Imamay Ki Barkatain
ہوں؛ اگر کسی کو تجربہ ہوا ہو، اللہ کرے ایسا تجربہ نہ ہی ہو، اچانک کسی کا بی پی شُوٹ کر گیا، 200 تک پہنچ گیا، بندہ بے ہوشی جیسی کیفیت میں چلا گیا، دِل دھک دھک کر رہا ہے، ہم اُسے جلدی جلدی ہسپتال لے کر پہنچے۔ ڈاکٹر صاحِب بی پی چیک کرنے کے بعد فورًا پتا کیا کرتے ہیں؟ ایک چھوٹی سی گولی، بالکل چھوٹی سی ہوتی ہے، شاید ہمارے ایک پَورے پر 4 گولیاں رکھی جائیں گی، اتنی چھوٹی سی ہوتی ہے، وہ گولی ڈاکٹر صاحِب مریض کی زبان کے نیچے رکھ دیتے ہیں۔ اب کوئی بندہ نادان ہو، وہ ڈاکٹر صاحِب کے سَر چڑھ جائے کہ بھائی! بندہ اتنا زیادہ بیمار ہے، آپ نے ایک چھوٹی سی گولی رکھ دی ہے...؟ ایسے شخص کو کیا کہا جائے گا؟ یہی کہ بھائی گولی کی مِقْدار کو نہ دیکھو! اُس کی تاثِیر دیکھو...!! ہے اگرچہ چھوٹی سی مگر اللہ پاک کے فضل سے چند منٹوں میں بی پی جگہ پر لے آتی ہے۔
یہ صِرْف سمجھانے کے لیے مثال عرض کی، کہنے کا مقصد یہ ہے کہ حکم کی مِقْدار کو نہیں دیکھنا چاہئے، تاثِیر کو دیکھنا چاہئے، یہ نہ دیکھیں کہ یہ کام صِرْف مستحب ہے، سُنّتِ غیر مؤکَّدہ ہے، اس کی تاثِیر کو دیکھیں کہ اگر یہ کام نہ کیا تو اس کا اَثَر کیا ہو گا۔
عِمَامہ شریف ہی کو لیجیے! عِمَامہ شریف باندھنا فرض نہیں ہے، واجب نہیں ہے، سُنّتِ غیر مؤکَّدہ ہے، کوئی نہیں بھی باندھتا تو گنہگار نہیں ہے، لیکن عِمَامہ نہ باندھنے کا جو اَثَر ہے، وہ بہت بھیانک ہے۔
پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اَلْعَمَائِمُ وَقَارٌ لِلْمُؤْمِنِ وَعِزٌّ لِلْعَرَبِ عِمَامے مؤمن کا وقار اور عرب کی عزّت ہے فَاِذَا وَضَعَتْ الْعَرَبُ عَمَائِمَہَا وَضَعَتْ