Imamay Ki Barkatain

Book Name:Imamay Ki Barkatain

ویسے ہم میں سے شاید کسی نے بھی فرشتہ دیکھا نہ ہو مگر ہمارے ذہنوں میں فرشتوں سے مُتَعَلِّق جو خیال ہے، اِس کے مُطَابِق ذرا غور فرمائیں؛ کیا اس دُنیا میں فرشتوں سے زیادہ حَسِین اور خوبصُورت کوئی انسان ہو گا...؟ عام لوگوں کی بات کر رہا ہوں، انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کی شان جُدا ہے، عام لوگوں میں فرشتوں جیسا حَسِین کوئی بھی نہیں ہو گا۔ حضرت یُوسُف علیہ السَّلام کا حُسْن معجزہ تھا۔ اُن کے حُسْن مُقَدَّس کو دیکھ کر مصری خواتین نے ہاتھ کاٹ لیے تھے۔ یعنی جلوۂ حُسْنِ یُوسُف میں کھو کر اپنے ہوش ہی گنوا بیٹھیں۔ اس وقت مصری خواتین نے کیا کہا تھا:

اِنْ هٰذَاۤ اِلَّا مَلَكٌ كَرِیْمٌ(۳۱) (پارہ:12، سورۂ یوسف:31)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:یہ تو کوئی بڑی عزّت والا فرشتہ ہے۔

یعنی مصری عورتوں کے ہاں بھی جو تَصَوُّر تھا، وہ یہی تھا کہ کوئی انسان تو اتنا حسین ہو ہی نہیں سکتا، یہ تو کوئی فرشتہ ہی لگتا ہے۔

مَعْلُوم ہوا؛ فرشتے حَسِین تَرِین ہیں اور فرشتے عِمَامہ باندھتے ہیں۔ اب ہمارے ہاں جو لوگ فیشن پر مَر مٹتے ہیں، خُوبصُورت نظر آنے کے لیے، اپنے خیال میں اچھا دِکھنے کے لیے عِمَامہ نہیں باندھتے، وہ غور کریں، اَصْل میں حُسْن تو عِمَامہ باندھنے میں ہے۔ فرشتے جو حَسِین تَرِین ہیں، نُوری مخلوق ہیں، وہ بھی عِمَامہ باندھتے ہیں، حضرت یُوسف علیہ السَّلام جن کے حُسْن کی مثال دُنیا میں نہیں ملتی، آپ بھی عِمَامہ شریف سجایا کرتے تھے اور سب حسینوں کے حسین، جن کے حُسْن کا صدقہ پُوری کائنات کو نصیب ہوا، جن کا حُسن اللہ  پاک کو بھی پسند آ گیا، وہ مَحْبُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی عِمَامہ شریف سجایا کرتے تھے۔ پتا چلا؛ حُسْن عِمَامہ نہ باندھنے میں نہیں بلکہ عِمَامہ شریف سجانے میں ہے۔